ہندوستان باہمی سیریز کیلئے رضامند : ذکا اشرف

٭ ہند ۔ پاک سیریز کا انعقاد متحدہ عرب امارات میں ممکن
٭ جنوبی افریقہ کے خلاف جناح ۔ منڈیلا سیریز کا بھی منصوبہ

کراچی۔ 4 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی ) کے چیرمین ذکا اشرف ہندوستان کے ساتھ دو طرفہ باہمی کرکٹ کا یقین ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بگ تھری پر ہمارا موقف اپنی جگہ ہے لیکن ہندوستان سے سیریز کے لئیپیش رفت ہورہی ہے۔ ذکا اشرف کے بموجب ٹیلی فون پر بی سی سی آئی کے سربراہ سرینواسن سے بات ہوئی ہے۔ وہ پاکستان کے ساتھ متحدہ عرب امارات میں ہند۔پاک سیریزکھیلنے کی بات کررہے ہیں۔ ابھی یہ طے ہونا ہے کہ سیریز میں مقابلیکتنے ہوں گے اور سیریز کہاں ہوگی۔ ذکا اشرف نے مزیدکہا کہ جنوبی افریقہ کے ساتھ جناح۔ منڈیلا ٹرافی کے انعقاد پر بات چیت ہورہی ہے۔ دریں اثناء ایک اہم اجلاس میں پی سی بی گورننگ بورڈ نے بگ تھری فارمولے کو مسترد کردیا اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے موجودہ موقف کی بھرپور تائید کرتے ہوئے اسے اپنی حمایت کا یقین دلایا ہے۔ ذکا اشرف نے اس ضمن میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی آواز اور ملکی مفاد کے مطابق فیصلہ کریں گے۔

چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد کے بموجب آئی سی سی میں تبدیلی کے معاہدے پر دستخط سے پاکستان کو بھاری مالی نقصان ہونے کا تاثر غلط ہے۔ اگر ہم نے تجاویز سے اتفاق کرلیا تو کافی فائدہ ہوگا اور بین الاقوامی کرکٹ کھیلنے کے بھی بے شمار مواقع ملیں گے۔گورننگ بورڈ ارکان کو آئی سی سی اجلاس اور اس نئے فارمولے کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کیا گیا ہے۔ لاہور میں گورننگ بورڈ اجلاس کے بعد چیئرمین ذکاء اشرف اور چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد نے پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ گورننگ بورڈ نے بگ تھری کے فارمولے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے اور اسے مسترد کر دیا ہے۔ نیز آئی سی سی کے تین ممالک ہندوستان‘ انگلینڈ اور آسٹریلیا کو زیادہ اختیارات دینے کے منصوبے پر پی سی بی کا لائحہ عمل ملک اور کرکٹ کے مفاد میں ہے۔

پیسہ کوئی بری چیز نہیںلیکن ہم تو یہ چاہتے ہیں کہ کھیل کو نقصان نہیں ہونا چاہیے۔ آئی سی سی نے اس مسودے میں جو تبدیلیاں کی ہیں انھیں پی سی بی کے گورننگ بورڈ کے سامنے رکھا گیا اور دیکھا گیا کہ کیا اس سے کرکٹ کے کھیل اور پاکستان کے مفاد کو نقصان تو نہیں پہنچ رہا اور پھر سب کی رائے کے بعد ہی فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہفتے کو ہونے والے اجلاس میں سبحان احمد اور وہ پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔ اس حوالے سے سری لنکا اور جنوبی افریقہ بورڈس سے رابطے میں ہیں۔ ذکا اشرف نے کہا کہ ہندوستان،انگلینڈ اور آسٹریلیا نے بھی بگ تھری کے فارمولے پر کافی نرمی دکھائی ہے۔ ابتدا میں ایسا لگ رہا تھا کہ یہ غیر جمہوری اور ڈکٹیٹر والا قانون ہے۔ تاہم اب تینوں ملک لچک کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ مختلف کمیٹیوں میں دیگر ملکوں کو بھی نمائندگی دی جارہی ہے۔

ہم چاہتے ہیں کہ کوئی بھی فیصلہ تمام دس ملکوں کے اتفاق رائے سے ہو۔ علاوہ ازیں سری لنکا کے ساتھ کسی اور نام سے سیریز کا انتظام کیا جاسکتا ہے۔ ذکا اشرف نے کہا کہ پاکستانی عوام کے جذبات اور قوم کی بھر پور ترجمانی کی جائے گی۔ہمیں احساس ہے کہ ہمارے لوگ کیا چاہتے ہیں۔ گورننگ بورڈ منتخب فورم ہے جس میں پورے پاکستان کی نمائندگی شامل ہے۔ ہم نے طویل بحث کی ہے اور پاکستانی عوام کے جذبات آئی سی سی اجلاس میں پہنچائیں گے۔ ذکا اشرف کے بموجب دبئی میں ہونے والے اجلاس میں متفقہ قرار داد کا پاس نہ ہونا ہماری بڑی فتح ہے۔ ذکا اشرف نے کہا کہ پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی کیلئے پہلے بھی کام کیا تھا۔ اس وقت بھی ٹیمیں آنے کو تیار ہیں۔ لیکن ملکی حالات اس کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔ حکومت مذاکرات کررہی ہے اگر اس میں پیش رفت ہوئی تو ہم بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی پر دوبارہ بات کریں گے۔