برمنگھم ۔ 6 ستمبر ۔ (سیاست ڈاٹ کام ) انگلینڈ کے خلاف ونڈے سیریز کے آخری مقابلے میں شکست کے باوجود کل یہاں کھیلے جانے والے واحد ٹوئنٹی 20 مقابلے میں ہندوستانی ٹیم کو سبقت حاصل رہے گی ، جبکہ میزبان ٹیم کامیابی کے ساتھ اس سیریز کو ختم کرنے کیلئے کوشاں ہوں گی ۔ ٹسٹ سیریز میں 1-3 کی شکست کے بعد ہندوستانی ٹیم نے پانچ مقابلوں کی ونڈے سیریز میں واپسی کرتے ہوئے 3-1 کی کامیابی حاصل کی ہے جبکہ گزشتہ روز لیڈس میں منعقدہ ونڈے سیریز کے آخری مقابلے میں مہمان ٹیم کو 41 رنز کی شکست برداشت کرنی پڑی ۔ پانچ دن کی کرکٹ میں جہاں ہندوستانی ٹیم جدوجہد کرتی رہی وہیں ونڈے ٹیم میں نئے کھلاڑیوں کی آمد اور سریش رائنا کی پہلے ہی مقابلے میں سنچری نے ٹیم کے حوصلوں کو بلند کیا۔ نوجوان بیٹسمین اجینکا راہنے کے علاوہ شکھر دھون نے بھی کسی قدر ونڈے سیریز میں بہتر مظاہرہ کیا ہے
لیکن ٹیم کے اہم بیٹسمین تصور کئے جانے والے ویراٹ کوہلی کا دورۂ انگلینڈ پر مسلسل ناقص مظاہرہ ٹیم انتظامیہ کیلئے تشویش کا باعث ہے ۔ ٹسٹ سیریز میں ناقص مظاہروں کے بعد ا ُمید کی جارہی تھی کہ محدود اوور کی کرکٹ میں کوہلی اپنا فام حاصل کرلیں گے لیکن ونڈے سیریز کے چار مقابلوں میں بھی وہ اپنا فام حاصل نہیں کرپائے ہیں۔ دھون جو اس دورہ پر ناقص فام سے پریشان تھے لیکن انھوں نے چوتھے ونڈے میں ناقابل تسخیر نصف سنچری اسکور کی ہے ۔ آخری مقابلے میں امباتی رائیڈو نے جہاں 53 رنز اسکور کئے وہیں جڈیجہ نے تیز رفتار 87 رنز اسکور کئے ہیں۔ بولنگ شعبہ میں بھونیشور کمار کے علاوہ اُمیش یادو کی تیز رفتار گیندیں فرق پیدا کرسکتی ہیںجبکہ اشوین اور جڈیجہ اسپین بولنگ کے اہم کھلاڑی ہوں گے ۔