ہندوستان اور انگلینڈ کے درمیان آج عملاً سیمی فائنل

پرتھ۔29جنوری( سیاست ڈاٹ کام) ورلڈ کپ کے آغاز سے عین قبل کل یہاںکھیلے جانے والے سہ رخی سیریز کے آخری گروپ مقابلے میں ہندوستان اور انگلینڈ کو ناک آؤٹ صورتحال کا سامنا ہے جبکہ آسٹریلیا اور ہندوستان کے درمیان گذشتہ مقابلہ جو کہ سڈنی میں کھیلا گیا تھا وہ بارش کی نذر ہوگیا تھا جس کے باعث ہندوستانی ٹیم سیریز میں پہلی مرتبہ 2نشانات حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے جبکہ دوسری جانب انگلینڈ جس نے ہندوستان کے خلاف اپنے گذشتہ مقابلے میں کامیابی کے ذریعہ 5 نشانات حاصل کئے ہیں لیکن ان تمام حالات کے باوجود جمعہ کو واکا میدان میں کھیلا جانے والا ہند۔ انگلینڈ مقابلہ عملاً سیمی فائنل کی حیثیت حاصل کرچکا ہے اور اس مقابلے میں کامیابی حاصل کرنے والی ٹیم اتوار کو آسٹریلیا کے خلاف فائنل کھیلے گی ۔ ہندوستان اور انگلینڈ کے درمیان کھیلے جانے والے اس اہم مقابلے کیلئے رواں سیریز میں ٹیموں کے مظاہروں کی بنیاد پر ہندوستان پر انگلینڈ کوسبقت حاصل رہے گی جس نے گذشتہ مقابلے میں عالمی چمپئن دھونی کی زیرقیادت ٹیم کو 153 رنز پر ڈھیر کردیا تھا اور کل پرتھ میں واکا کی وکٹ بھی ایسیہی ہوگی ، جہاں فاسٹ بولروں کیلئے حالات سازگار رہیں گے ۔ واکا کی وکٹ پر رفتار اور اُچھال سے فاسٹ بولر اپنے مظاہروں سے لطف اندوز ہوں گے ۔ ہندوستانی ٹیم کو رواں سیریز میں اہم کھلاڑیوں کے زخمی ہونے اور ناقص مظاہروں کی وجہ سے مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ اوپنر شکھر دھون کا طویل عرصے سے فام میں نہ ہونا ہندوستانی ٹیم کے مسائل میں مسلسل اضافہ کررہا ہے

جبکہ روہت شرما سیریز میں صرف ایک مقابلہ کھیل پائے ہیں ۔ ہندوستانی ٹیم ورلڈ کپ سے قبل اپنے قطعی 11کھلاڑیوں کا فیصلہ کرنے میں پریشان دکھائی دیتی ہے جیسا کہ اس نے رواں سہ رخی سیریز کے ابتدائی 3مقابلوں میں 15مختلف کھلاڑیوں کو آزمایا ہے اس کے برعکس انگلینڈ نے صرف 12کھلاڑیوں کے ذریعہ بہتر اور متاثرکن مظاہرے کئے ہیں ۔ انگلش فاسٹ بولر اسٹیون فن ، جنہوں نے گذشتہ 2مقابلوں میں 7وکٹیں حاصل کی ہیں جن میں ہندوستان کیلئے 5وکٹوں کا حصول بھی شامل ہے اور واکا کی اُچھال لیتی وکٹوں پر وہ ہندوستانی ٹاپ آرڈر کے لئے مسائل پیدا کرسکتے ہیں ۔ فن کے ہمراہ جیمس اینڈرسن بھی قومی ٹیم کیلئے اصل خطرہ ہیں ۔ انگلش بیٹنگ شعبہ میں این بیل سیریز میں تاحال سب سے زیادہ رنز اسکور کرچکے ہیں جیسا کہ بیل نے 3مقابلوں میں 229 رنز اسکور کئے ہیں جس میں ایک شاندار سنچری بھی شامل ہے ۔ پرتھ میں انگلینڈ اور ہندوستان کے درمیان 1992ء ورلڈ کپ کا مقابلہ منعقد ہوا تھا

جس میں انگلینڈ نے 9رنز سے کامیابی حاصل کی تھی ۔ ہندوستانی اوپنر اجنکیا رہانے نے گذشتہ تین مقابلوں میں بہتر آغاز کیا تاہم اس کے باوجود ان کا اعظم ترین انفرادی اسکور 33رنز ہی رہا ہے جبکہ بارش سے متاثرہ مقابلے میں انہوں نے ناقابل تسخیر 28 رنز اسکور کئے تھے ۔روہت شرما نے صرف ایک مقابلے میں شرکت کرتے ہوئے ٹیم کیلئے سب سے زیادہ 138 رنز اسکور کئے ہیں ۔ ویراٹ کوہلی اور کپتان مہیندر سنگھ دھونی کے ناقص مظاہرے بھی ٹیم کے مسائل میں اضافہ کررہے ہیں ۔ فاسٹ بولروں کے مظاہروں میں عدم استقلال بھی ٹیم انتظامیہ کیلئے تشویش کا باعث ہے ۔ پرتھ کے موسم کے متعلق پیش قیاشی کی گئی ہے کہ یہاں بارش ہوسکتی ہے اور اگر ناقص موسم کی وجہ سے ایک اور مقابلہ بغیر نتیجہ کے ختم ہوا تو پھر ہندوستان کی فائنل میں رسائی کی امیدیں بھی ختم ہوجائیں گی ۔