ہندوستان آج سیریز میںکامیابی‘ونڈیزبرابری کا خواہاں

دھون ‘کوہلی ‘دھونی ‘یوراج اور جڈیجہ پر بہتر مظاہرہ کا دباؤ

کنگسٹن۔5جولائی (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستانی کرکٹ ٹیم کا ویسٹ انڈیز دورہ اب تک تفریح بھرا رہا اور اس نے گذشتہ مقابلے آسانی سے جیت کر برتری بھی حاصل کرلی لیکن چوتھے ونڈے میں ٹیم معمولی ہدف کا تعاقب بھی نہ کر سکی جس کے بعد اسے کل سبینا پارک میں کھیلے جانے والے فیصلہ کن میچ میں کامیابی اورسیریز اپنے نام کرنے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگانا ہوگا۔ہندوستانی ٹیم پانچ ونڈے میچوں کی سیریز میں2-0 کی برتری پر تھی لیکن میزبان ٹیم نے اسے چوتھے میچ میں شکست دیکر سیریز میں اس کی کامیابی پر کاری ضرب لگائی ہے۔ ویسٹ انڈیز کے پاس جہاں اب آخري میچ کو جیت کر سیریز2-2 سے برابر کرنے اور اپنی شکست کو روکنے کا موقع ہے تو وہیں ویراٹ کوہلی اور انکے ساتھیوں کو سیریز پر قبضہ کرنے کے لئے آخری میچ کو ہر حال میں جیتنا ہوگا۔ مہمان ٹیم کی سیریز میں اب تک کارکردگی اچھی رہی ہے اور پہلا میچ بارش کی نذر ہونے کے بعد اس نے دوسرے اور تیسرے میچ کو105 اور93 رنوں کے بڑے فرق سے جیت لیا ہے لیکن گزشتہ میچ میں ویسٹ انڈیزکو189 اسکور پر روکنے کے باوجود ہندوستانی ٹیم کے بیٹسمینوں نے اس قدر مایوس کیا کہ وہ آسان ہدف کے سامنے دو گیندیں پہلے ہی178 پر ڈھیر ہوکر میچ11 رن سے گنوا بیٹھی۔ہندوستان کے بیٹنگ کوچ سنجے بانگر اور کپتان کوہلی نے اس میچ میں شکست کے لئے ٹیم کے بیٹسمینوں کو ذمہ دارقرار دیا خاص طور پر ان کے شاٹ کے انتخاب کی سخت الفاظ میں مذمت بھی کی۔ ویسے خود کپتان نے بھی دوسرے ونڈے میں87 رن کی اننگز کے بعد تیسرے اور چوتھے میچ میں11 اور3 رنز کی اننگز ہی کھیلی ہیں۔ وہیں دھون نے ان دو میچوں میں2 اور5 رنز ہی بنائے ہیں۔اجنکیا رہانے گزشتہ میچوں میں باقی کھلاڑیوں سے مدد نہ ملنے کے باوجود اپنی ذمہ داری کو بخوبی انجام دیا ہے۔ رہانے چار میچوں میں ایک سنچری اور تین نصف سنچری کے ساتھ74.25 کی اوسط سے سب سے زیادہ297 رنز بنا کر کامیاب بیٹسمین ہیں۔ وہیں مڈل آرڈر میں وکٹ کیپرمہندر سنگھ دھونی نے دو نصف سنچری سمیت 154 رن بنائے ہیں ۔دھونی چوتھے ونڈے میں میچ کو بچانے کی وجہ سے اس قدر محتاط انداز میں بیٹنگ کی کہ انہوں نے سب سے سست نصف سنچری بنانے کا منفی ہندوستانی ریکارڈ بھی اپنے نام کر لیا۔ دھونی نے اس میچ میں114 گیندوں میں ایک چوکا لگا کر54 رنز بنائے جس کے لئے انہیں تنقید بھی جھیلنی پڑی لیکن کوچ نے دھونی کا دفاع کیا ہے۔اس کے علاوہ مڈل آرڈر میں یوراج سنگھ آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا اور رویندر جڈیجہ نے بھی کوئی خاص مظاہرہ نہیں کیا ہے ۔ ہندوستان نے اپنے پچھلے میچوں میں بولروں کی اہم شراکت کی بدولت کامیابی حاصل کی اور ایک مرتبہ پھر بولرس اہم ثابت ہوں گے ۔ اسپنر کلدیپ یادو نے ٹیم میں اپنے انتخاب کو درست ثابت کیا اور15.25 کے اوسط سے وہ آٹھ وکٹ لے کر سب سے کامیاب ہیں۔دوسری جانب رویندرجڈیجہ اور روی چندرن اشون نے مایوس کیا ہے۔