لندن، 16 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) انگلینڈ کے سابق مایہ ناز اوپنر جیفری بائیکاٹ کا کہنا ہے کہ ہندوستان کے بیشتر کھلاڑی ’کاغذی شیر‘ ہیں، اور مانچسٹر میں (چوتھے ٹسٹ میں) ہندوستانی ٹیم کی شکست حیران کن ہے۔ سابق انگلش اوپنر کہتے ہیں کہ ویراٹ کوہلی پہلے چار ٹسٹ میچز میں ناکام رہے اور اوول کی پہلی اننگز میں بھی 6 رنز پر پویلین لوٹ گئے۔ بائیکاٹ نے جاریہ دورے میں ہندوستانی ٹیم کی مایوس کن کارکردگی پر حیرت کا اظہار کیا ہے، انھوں نے کہا، ’’جس طرح دھونی الیون کو مانچسٹرمیں شکست ہوئی وہ میرے لیے حیران کن ہے۔ مہمان ٹیم نے ناکامی کو ٹالنے کی کوئی کوشش نہیں کی‘‘۔ ایک انٹرویو میں سابق انگلش اوپنر نے کہا کہ درحقیقت مانچسٹر کا کھیل کم از کم اسی وقت ختم ہو گیا تھا جب ایم ایس دھونی نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا، جب آپ کے ٹاپ آرڈر بیٹسمین کشمکش کا شکار ہیں، اور توقع ہے کہ پچ سیمرز کیلئے سازگار ہے اور حریف ٹیم کے پاس کارگر بولرز موجود ہیں تو آپ کس طرح اس قسم کا فیصلہ کر سکتے
اور امید کرتے ہیں کہ آپ اس میں کامیاب بھی ہوجائیں گے؟ بائیکاٹ کہتے ہیں کہ جس صورتحال نے انھیں زیادہ متاثر کیا وہ ہندوستان کے مطمئن اور غیرذمہ دار بیٹسمین تھے جنھوں نے معین علی کو بہتر طور پر نہیں پرکھا اور ان کی کوئی پرواہ نہیں کی۔ معین کو مہمان بیٹسمینوں پر نفسیاتی برتری حاصل ہو گئی، جن کے پاس دنیا بھر میں اسپن بولنگ کے بہترین بولرز موجود ہیں۔ سابق انگلش اوپنر نے مزید کہا کہ ہندوستان کے بیشتر بیٹسمین ’کاغذی شیر‘ دکھائی دیتے ہیں، اس کی مثال ویراٹ کوہلی ہیں، جنھیں ہندوستانی کرکٹ کا اگلا بہترین بیٹسمین سمجھا جا رہا تھا، لیکن اس سیریز میں وہ کوئی خاص کارکردگی دکھا نہیں پائے ہیں، اسی طرح چتیشور پجارا کا معاملہ ہے جنھیں تیسرے نمبر پر راہول ڈراویڈ کا جانشین سمجھا جا رہا تھا۔ بائیکاٹ نے کہا کہ کسی نے بھی ایسی پرفارمنس نہیں دکھائی جس سے اعتماد جھلکتا ہو، دھونی نے آل راؤنڈر آر اشون کی جگہ رویندر جڈیجا کو مسلسل ساتھ رکھ کر ان مشکلات میں مزید اضافہ کیا جو واضح طور پر ٹسٹ کرکٹ کیلئے تیار نہیں ہیں۔