ہندوستانی ٹیم ٹوئنٹی 20 میں واپسی کیلئے پرعزم ، آج جنوبی افریقہ سے مقابلہ

کٹک کے بارہ بتی اسٹیڈیم میں دوسرا ٹوئنٹی 20 میچ،سیریز میں برتری برقرار رکھنے افریقی ٹیم بھی پرجوش

کٹک ۔4اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام) بولروں کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے پہلے ٹوئنٹی 20 میں شکست جھیلنے والی ہندوستانی ٹیم اپنی کمزوریوں سے نجات پا کر جنوبی افریقہ کے خلاف تین میچوں کی سیریز کے لئے کل یہاں ہونے والے دوسرے ٹی 20 میچ میں واپسی کرنے کے لئے مصروف عمل ہے۔ہندوستان کی ہوم سیریز کا آغاز اچھا نہیں رہا اور اسے دھرم شالہ میں پہلے ٹی 20 میچ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اب پیر کو میچ اس کیلئے کرو یا مرو جیسا بن گیا ہے اور اس سے اس پر خاص طور بولروں پر کافی دباؤ رہے گا۔ دوسری طرف پہلی جیت کے بعد پرجوش جنوبی افریقہ کی ٹیم سیریز میں برتری برقرار رکھنے کیلئے کوئی کسر نہیں چھوڑنا چاہتا۔تین ماہ بعد دوبارہ کرکٹ میں واپسی کرنے والے محدود اووروں کے کپتان مہندر سنگھ دھونی پر ہندوستان کو پھر سے جیت کی راہ پر لوٹانے کا بڑا ذمہ ہے۔ دھرم شالہ کے برعکس یہاں اور کولکتہ میں تیسرے ٹی 20 میں دھونی اور ان کی ٹیم کے لئے حالات موافق رہنے کی توقع ہے۔گزشتہ کچھ دنوں سے بارش کی وجہ سے یہاں پچ میں گیند نیچی رہنے اور سست بیٹنگ تک پہنچنے کا امکان ہے۔ جب ٹیمیں اڑیسہ کے دارالحکومت بھونیشور میں پہنچی تو یہاں تیز آندھی کے ساتھ بارش ہورہی تھی جس کی وجہ سے اسٹیڈیم میں پانی بھرگیا۔کل کے میچ سے پہلے میدان کی حالت تشویش کن بنی ہوئی ہے۔ محکمہ موسمیات نے بھی اگلے 48 گھنٹوں میں رک رک کر بارش ہونے کا امکان ظاہر کیا ہے اور ایسے میں کم اوورز کے میچ سے انکار نہیں کیا جا سکتا ہے۔

ڈومنی اور بہارڈ ن نے اگرچہ دوسرے اسپنر پٹیل کا نشانے پر رکھا اور ان کی یہ حکمت عملی کارگر ثابت ہوئی۔جہاں تک ڈیویلیئرس کی بات ہے تو وہ کھیل کے کسی بھی طرح کے حالات کو تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ان پر درست بولنگ اور صحیح لائن سے کئے گئے یارکرسے کچھ حد تک روک لگایا جا سکتا ہے، لیکن بھونیشور کمار اور دھرم شالہ میں قدم رکھنے والے ایس اروند پاؤں کو نشانہ بنا کر یارکر کرنے میں ناکام رہے۔ اگر ہندوستان کی بیٹنگ کی بات کریں تو روہت اور کوہلی کے آؤٹ ہونے کے بعد بیٹسمین بہترین اختتام نہیں کر پائے۔ایک وقت ایسا لگ رہا تھا کہ ٹیم 220 رنز تک پہنچ جائے گی۔ لیکن آخری پانچ اوور میں صرف 41 رن بنے۔

ہندوستان آگے ایسی کسی صورت حال سے بچنے کی کوشش کرے گا اور ڈیتھ اوورز میں زیادہ سے زیادہ رنز بنا لینا چاہے گا۔ دھونی کی پسند امباتی رائڈو ہیں لیکن وہ گزشتہ میچ میں کھاتہ بھی نہیں کھول پائے تھے۔ جس طرح پٹیل کی جگہ مشرا بہتر آپشن ہے اسی طرح رائڈو کی جگہ اجنکیارہانے کو رکھا جا سکتا ہے۔ اگرچہ یہ اب دیکھنا ہے کہ دھونی آخری الیون میں کسی اورکو استعمال کرتے ہیں یا پھر گزشتہ ٹیم کے ساتھ ہی میدان پر اترتے ہیں۔ واضح رہے کہ ہندوستان اور جنوبی افریقہ کی کرکٹ ٹیمیں پیر کو باراباتی اسٹیڈیم میں ہونے والے دوسرے ٹی -20 میچ کے لئے ہفتہ کو سخت سیکورٹی کے درمیان بھونیشونر اور پھر وہاں سے کٹک پہنچی۔ بھونیشور میں بیجو پٹنائک بین الاقوامی ہوائی اڈے پر دونوں ٹیموں کا گرم جوشی سے استقبال کیا گیا۔ہوائی اڈے اور ٹیم ہوٹل کے قریب سینکڑوں لوگ کھلاڑیوں کی ایک جھلک حاصل کرنے کے لئے لگے ہوئے تھے۔ کھلاڑیوں کی حفاظت کے پیش نظر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے۔پولیس کمشنر آر پی شرما نے بتایا کہ ریاست کے دارالحکومت اور کٹک میں تحفظ کے لئے اوایس پی اور ایس اوجی جیسی مسلح پولیس کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔ میچ کے دوران شائقین اور بھیڑ پر نظر رکھنے کے لئے اسٹیڈیم کے اندر اور باہر 150 سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے ہیں۔ ہنگامی حالات کے لئے چار ان پر آر اے ایف ٹیموں کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔