مناما ۔ 24 جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) مملکت بحرین میں سماجی کارکنوں کو ہندوستانی سفارتخانہ کی جانب سے ایسے شناختی کارڈس کی اجرائی عمل میں آئی ہے، جس کے ذریعہ پتہ چلتا ہے کہ وہ (سماجی کارکن) ہندوستانی سفارتخانہ کی نمائندگی کررہے ہیں، لیکن تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ان شناختی کارڈس کو منسوح کرنے کا منصوبہ ہے۔ دی گلف ڈیلی نیوز میں شائع رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہ الزامات سامنے آئے ہیں کہ ہندوستانی سفارتخانہ کی جانب سے خصوصی طور پر جاری کردہ شناختی کارڈس کا بیجا استعمال کیا جارہا ہے۔ گلف ڈیلی نیوز سے بات کرتے ہوئے انڈین کمیونٹی ریلیف فنڈ (ICRF) نے اپنے والینٹرس سے شناختی کارڈس حاصل کرلینے کی ہدایت دی ہے۔ ان کارڈس پر سفارتخانہ کی مہر ثبت ہے۔ تاہم آئی سی آر ایف کے سربراہ بھاگوان اسرپوٹا کا کہنا ہے کہ سفارتخانے کو کارڈس کی واپسی سے قبل بات چیت ہنوز جاری ہے ۔ اس بات چیت کے بعد ہی شناختی کارڈس واپس کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ ویسے بھی آئی سی آر ایف نے تاحال کوئی کارڈ جمع نہیں کیا ہے۔ بھگوان اسرپوٹا کے مطابق ’’سفارتخانے نے اس اقدام کے بارے میں آگاہ نہیں کیا ہے اور نہ ہی اس کی وجہ بتائی ہے۔ ویسے بھی یہ ہندوستانی سفارتخانے کا اختیار تمیزی ہے اور اگر وہ شناختی کارڈس واپس کرنے پر اصرار کرتے ہیں تو ہمیں سفارتخانے کا حکم بجالانا ہوگا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا ’’ان کارڈس سے والینٹرس کو ضرورت مند ہندوستانی ورکروں کے تعاون میں بڑی مدد ملتی ہے۔ مثال کے طور پر اسپتال یا پولیس اسٹیشن میں ہندوستانی ورکروں کی مدد میں یہ کارڈس معاون ثابت ہوتے ہیں۔ جہاں تک آئی سی آر ایف کا سوال ہے۔ یہ ایک غیر منفعت بخش تنظیم ہے جو سفارتخانے کے کام کی تائید و حمایت کرتی ہے اور سفارتخانۂ ہند نے آئی سی آر ایف کے ذریعہ ہندوستانی برادری کی خدمت کے لئے 25 ورکروں میں شناختی کارڈس تقسیم کئے۔