ہندوؤں کو راست طور پر دہشت گر د قرار دیا جاتا ہے اور نکسلائیٹس سے روابط پر صرف مشکوک افراد قرار دیتے ہیں:شیوسینا

ممبئی ۔ /30 اگست (سیاست ڈاٹ کام) شیوسینا نے آج کہا کہ قاتل معقولیت پسند کہلاتے ہیں جیسے کہ گویند پنسارے اور نریندر ڈابھولکر کو سزاء دی جانی چاہئیے تھی ۔ لیکن ہندوؤں کو راست طور پر خود ان کے ملک میں دہشت گرد قرار دیا جاتا ہے ۔ اور ان کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے ۔ پارٹی کے ترجمان سامنا کے ایک اداریہ میں شیوسینا نے کہا کہ پنسارے ، ڈابھولکر ، گوری لنکیش ، کلبرگی معقولیت پسند تھے ۔ صرف انہیں نکسلائیٹس کے ساتھ روابط رکھنے کا مشکوک سمجھا جاتا تھا ۔ انہوں نے پانچ انسانی حقوق کارکنوں کے خلاف ماؤسٹوں سے روابط رکھنے کے جرم میں کارروائی کا حوالہ دیتے ہوئے تحریر کیا کہ نکسلائیٹ کے حامی جنہیں گرفتار کیا گیا ہے انہیں مبینہ نکسلزم حامی قرار دیا جاتا ہے ۔ جبکہ ہندوتوا وادیوں کو راست طور پر ہندو انتہاپسند اور دہشت گرد قرار دے دیا جاتا ہے ۔ شیوسینا نے تاہم چیف منسٹر مہاراشٹرا دیویندر فرنویس کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پولیس کو جو ہدایات دی تھیں وہ بالکل درست تھیں اور بائیں بازو کے خلاف ان کی کارروائی کی بھی مذمت نہیں کی جاسکتی ۔ جاریہ ماہ کے اوائیل میں سی بی آئی نے سچن اندورے کو گرفتار کیا تھا اور اس پر ڈابھولکر کے قتل کا الزام عائد کرتے ہوئے مقدمہ چلایا تھا اور پونے کی عدالت سے کہا گیا تھا کہ گزشتہ سال لنکیش اور ڈابھولکر کا 2013 ء میں قتل کیا گیا تھا کیونکہ ان کے قاتل ہندو تھے ۔