کراچی۔ 25 جنوری (سیاست ڈاٹ کام ) انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے سابق صدر احسان مانی نے کہا ہے کہ ہندوستان،آسٹریلیا اور انگلینڈ کے کرکٹ بورڈس ایک خوفناک کھیل ‘کھیل رہے ہیں جس میں سارا چکر پیسہ بنانے کا ہے۔ احسان مانی نے کہا کہ انھوں نے ان تین ملکوں کی اجارہ داری کے اس نئے منصوبے کا پردہ فاش کرنے کے لیے اپنا پیپر تیار کیا ہے جسے وہ آئی سی سی کے رکن ممالک کو بھیج رہے ہیں کہ وہ اس کے بھیانک نتائج کو سمجھنے کی کوشش کریں۔ خصوصی انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ ورکنگ پیپرس کے تفصیلی مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ ہندوستان کو آئی سی سی کے آئندہ ایونٹس پروگرام سے500ملین ڈالرس ملیں گے پاکستان 95ملین جبکہ بنگلہ دیش اور زمبابوے جیسے ممالک صرف 60تا 70 ملین ڈالرز ہی لے پائیں گے۔
اس منصوبے میں ایسوسی ایٹ ممالک کے فنڈز میں بھی بہت بڑے پیمانے پر کمی کی گئی ہے جس سے عالمی کرکٹ کے فروغ پر بہت برا اثر پڑے گا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کو اس کے متعلق سخت موقف اختیار کرنا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ آئی سی سی کے رکن ممالک کو اپنی قوت کا صحیح اندازہ نہیں ہے۔ جنوبی افریقہ، پاکستان اور ویسٹ انڈیز آئی سی سی ایونٹس میں کھیلنے سے انکار کردیں تو اس کی آمدنی میں 30 سے 40 فیصد کمی آجائے گی ان کے بغیر ہونے والے ورلڈ کپ میں براڈکاسٹرس اور شائقین کی دلچسپی صفر ہوگی۔ احسان مانی نے کہا کہ ہندوستان آسٹریلیا اور انگلینڈ کے کرکٹ بورڈس اور ان کے ارباب مجاز نے آئی سی سی کو پیسہ کمانے کا ذریعہ بنادیا ہے۔ آئی سی سی کی قیادت کمزور ہے۔