گیانا ۔13 نومبر (سیاست ڈاٹ کام ) ویسٹ انڈیز میں جاری ویمنز ورلڈ ٹی20 ٹورنمنٹ میں ہندوستان کے خلاف میچ میں پاکستانی ویمنز ٹیم نے فارمیٹ میں اپنا سب سے بڑا 133 رنز کا اسکور بنایا لیکن یہ کاوش بھی انہیں شکست سے نہ بچا سکی۔ اس شکست سے قطع نظر میچ کے دوران پاکستان ویمنز ٹیم کا غیر پیشہ ورانہ رویہ ناصرف ٹیم کی جگ ہنسائی کا سبب بنا بلکہ ساتھ ہی حریف ٹیم کی فتح کی راہ بھی ہموار کرگیا۔ پاکستان نے ایونٹ کی پسندیدہ ٹیموں میں سے ایک ہندوستان کے خلاف 7 وکٹوں کے نقصان پر 133رنز کا مجموعہ ترتیب دیا۔ تاہم پاکستانی اننگز کے اختتام سے قبل اس وقت دلچسپ صورتحال دیکھنے کو ملی جب امپائرز نے 13ویں اوور میں پاکستان کی بیٹس ویمنز کو وکٹ کے ممنوعہ حصے میں دوڑنے پر انتباہ دیا۔ پھر 18ویں اوور میں بھی انہی دونوں نے وہی غلطی دہرائی جس پر دونوں امپائروں نے مشاورت کے بعد پاکستان کے خلاف ہندوستان کو 5 رنز بطور جرمانہ فراہم کر دیے۔ اننگز کی آخری گیند ڈرامائی ثابت ہوئی جس پر ثنا میر کے خلاف ایل بی ڈبلیو کی اپیل کی گئی لیکن وہ کریز میں پہنچ چکی تھیں تاہم پاکستانی ٹیم کو اس وقت دھکا لگا جب امپائر نے دوبارہ ممنوعہ مقام میں دوڑنے پر پاکستان کے خلاف مزید 5 رنز کا جرمانہ عائد کردیا۔ پاکستان نے 7وکٹوں کے نقصان پر 133رنز بنائے جو اس کا ٹی20 میں اب تک کا سب سے بہترین مجموعہ ہے، لیکن دس رنز کے جرمانہ کے سبب ہندوستان نے 10رنز بغیر کسی نقصان کے اننگز کا آغاز کیا۔ ہندوستان نے روایتی حریف کی اس غلطی کی بدولت میچ میں سات وکٹ سے باآسانی فتح حاصل کر لی۔ پاکستان کی کپتان جویریہ خان نے تسلیم کیا کہ پاکستان نے اس سلسلے میں بدترین کھیل پیش کیا جس سے حریف کی میچ جیتنے کی راہ ہموار ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے غیر پیشہ ورانہ رویے کا مظاہرہ کیا اور یہ پہلا موقع نہیں کہ ہم نے ایسا کیا بلکہ ہم سری لنکا میں بھی یہی غلطی کر چکے ہیں۔