ہمیں ایک بار آزمائیے ، بی جے پی کی مسلمانوں سے اپیل

نئی دہلی ۔ 25 ۔ فروری (سیاست ڈاٹ کام) لوک سبھا انتخابات سے قبل مسلمانوں سے رجوع ہوتے ہوئے بی جے پی نے آج اسے ایک موقع فراہم کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ مسلمان کانگریس کے پروپگنڈہ کا شکار نہ ہوں۔ پارٹی نے مساوات پر قائم رہنے کا وعدہ کیا اور ساتھ ہی ساتھ ماضی کی غلطیوں یا کوتاہیوں پر معذرت خواہی کیلئے آمادگی ظاہر کی۔ بی جے پی صدر راج ناتھ سنگھ نے مسلمانوں کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ برائے مہربانی آپ یہ بات نوٹ کرلیں اگر ہم سے کوئی غلطی یا کوتاہی ہوئی تو وہ یقین دلاتے ہیں کہ ہم اپنا سر جھکاکر آپ سے معذرت خواہی کریں گے۔

راجناتھ سنگھ نے کہا کہ بی جے پی مسلمانوں کے خلاف نہیں ہے اور مسلم فرقہ کو بی جے پی کے خلاف پروپگنڈہ کا شکار نہیں ہونا چاہئے ۔ انہوں نے اس مرتبہ قوم کی بہتری کی خاطر بی جے پی کو ووٹ دینے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک مرتبہ آزمائیے، اگر ہم آپ کی توقعات پر پورے نہیں اترے تو پھر دوبارہ ہماری طرف دیکھنا بھی گوارا نہ کیجئے۔ راج ناتھ سنگھ آج اس پروگرام سے خطاب کر رہے تھے، اس کا عنوان ’’وزارت عظمیٰ کیلئے مودی… مشن 272+ …مسلمانوں کا رول‘‘تھا۔ بی جے پی سربراہ نے مسلم طبقہ سے خواہش کی کہ وہ حکومت کو منتخب کرنے کیلئے ووٹ نہ دیں بلکہ ایک مستحکم اور طاقتور ملک کیلئے ووٹ دیں جہاں بھائی چارگی اور انسانیت پروان چڑھ سکیں۔

2002 ء گجرات فسادات کا ذکر کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ کانگریس نے ایک ایسا پروپگنڈہ کر رکھا ہے کہ مودی نے اس وقت تمام مسلمانوں کے قتل عام کا حکم دیا تھا لیکن یہی کانگریس عدالتوں کے ذریعہ انہیں دی گئی کلین چٹ کو قبول کرنے کیلئے تیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس دراصل مودی اور بی جے پی کو بدنام کرنے کیلئے ووٹ بینک کی سیاست کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ برائے مہربانی آپ اس حقیقت کو سمجھنے کی کوشش کریں۔ کانگریس چاہتی ہے کہ مسلمانوں کو بی جے پی دور کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مودی کو عدالت نے کلین چٹ دی ہے، اس کے بعد ان کے خلاف کیا باقی رہ گیا ہے۔ راج ناتھ سنگھ کے ساتھی ارون جیٹلی نے بھی مسلمانوں کو راغب کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کبھی اقلیتوں کو ’’سیاسی اقتدار کا آلہ کار‘‘ نہیں سمجھتی بلکہ وہ انہیں مساوی درجہ دیتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقلیتوں میں بی جے پی کے تعلق سے خوف پیدا کرنے کیلئے کئی سال سے مہم چلائی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو بی جے پی کی تائید کرتے ہوئے ہندوستان کو فسادات سے آزاد ملک بنانے میں مدد کرنی چاہئے جہاں تمام شہری بشمول اقلیتوں کو تحفظ کی ضمانت مل سکے اور ان کے ساتھ کسی طرح کا امتیازی رویہ نہ رکھتے ہوئے مساوی مواقع فراہم ہوسکے ۔ بی جے پی صدر نے کہا کہ ہندوستانی دستور کے مطابق مذہبی بنیادوں پر تحفظات فراہم نہیں کئے جاسکتے۔ اس کے برعکس کوئی بھی شخص خواہ وہ مسلمان، عیسائی ہو اسے غربت کی بنیاد پر تحفظات دیئے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو مذہبی خطوط پر تقسیم نہیں کیا جانا چاہئے بلکہ سب کے ساتھ مساوی سلوک رکھا جانا چاہئے۔