سولہویں لوک سبھا میں 82 فیصد ارکان کے 1 کروڑ سے زائد اثاثے
نئی دہلی 18 مئی (سیاست ڈاٹ کام) سولہویں لوک سبھا میں ہر تیسرا رکن فوجداری الزامات کا سامنا کررہا ہے جبکہ 82 فیصد ارکان کے اثاثے جات 1 کروڑ روپئے یا اس سے زائد ہیں۔ اسو سی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمس (اے ڈی اے ) نے یہ تجزیاتی رپورٹ پیش کی ہے ۔ سیول سوسائٹی گروپ اے ڈی آر کے مطابق 543 کے منجملہ 541 کامیاب ارکان نے الیکشن کمیشن کے روبرو اپنے حلف نامہ میں خود ان اثاثوں کااعتراف کیاہے ۔ رپورٹ میںبتایا گیا ہے کہ کامیاب امیدواروں میں 34 فیصد فوجداری الزامات کا سامنا کررہے ہیں۔
2009 میںیہ تعداد 30 اور 2004 میں 24 فیصد تھی۔ 541 کامیاب امیدوار کے منجملہ 186 (34 فیصد) نے خود یہ اعتراف کیا ہے کہ ان کے خلاف فوجداری مقدمات ہیں۔ اس فہرست میں بی جے پی سب سے آگے ہیں جس کے 98 امیدوار (35 فیصد) فوجداری الزامات کا سامنا کررہے ہیں۔ کانگریس کے 8 اور انا ڈی ایم کے 6 امیدوار اس طرح کے فوجداری الزامات کا سامنا کررہے ہیں ۔ ترنمول کانگریس کے 34 امیدوار منتخب ہوئے اور ان میں 7 فوجداری الزام کا سامنا کررہے ہیں۔ اے ڈی آر کی تجزیاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2014 لوک سبھا انتخابات میں اوسطاً 5 کے منجملہ 4 امیدواروں نے اپنے اثاثے جات ایک کروڑ سے زائد بتائے ہیں۔ 541 کامیاب امیدواروں کے منجملہ 442 (82 فیصد )کروڑ پتی ہیں۔ اس فہرست میں بھی بی جے پی سب سے آگے ہے جس کے 281 کے منجملہ 237 (84 فیصد امیدوار کروڑپتی ہیں۔