ہریانہ میں لشکر طیبہ کے فنڈ سے مسجد کی تعمیر ، این آئی اے کا الزام

بشمول امام تین افراد گرفتار ، مقامی افراد الزامات پر یقین کرنے تیار نہیں ، اراضی پر تنازعہ کا شاخسانہ

پلوال ۔ 15 اکتوبر ۔(سیاست ڈاٹ کام) ملک کے سرکردہ تحقیقاتی ادارہ نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی ( این آئی اے ) نے دہشت گردوں سے فنڈس کی وصولی کے کیس میں ہریانہ کے ضلع پلوال کے موضع اتاوار کی مسجد خلفائے راشدین کی تلاشی لیتے ہوئے تین افراد کو گرفتار کرلیا جن میں اس کے امام محمد سلمان بھی شامل ہیں۔ این آئی کے حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان میں حافظ سعید کی زیرقیادت سرگرم دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ سے مبینہ طورپر حاصل شدہ فنڈس کے ذریعہ یہ مسجد تعمیر کی گئی ہے ۔ انھوں نے 3اکتوبر کو مسجد خلفائے راشدین کی تلاشی لی تھی اور تین دن بعد نئی دہلی میں موجود اس کے امام محمد سلمان کے بشمول تین افراد کو پوچھ گچھ کے لئے حراست میں لے لیا تھا ۔ اتاوار کے مقامی افراد کا کہنا ہے کہ مسجد کی اراضی تنازعہ کی شکار ہوگئی ہے اور حافظ سعید یا لشکر طیبہ سے سلمان کے کسی رابطہ سے وہ واقف نہیں ہیں۔ 52 سالہ سلمان ، محمد سلیم اور سجاد عبدالولی کو حافظ سعید کی جماعت الدعوہ کی طرف سے لاہور میں قائم کردہ غیرسرکاری تنظیم فلاح انسانیت سے دہشت گردی کیلئے فنڈس حاصل کرنے کے الزام کے تحت گرفتار کیا گیا تھا ۔ این آئی اے کے ایک عہدیدار نے کہاکہ دبئی میں قیام کے دوران سلمان کا لشکر طیبہ کے افراد سے رابطہ ہوا تھا جس کو فلاح انسانیت فاؤنڈیشن سے فنڈس حاصل ہورہے تھے ۔ پتہ چلا ہے کہ اٹاوا میں مسجد کی تعمیر کیلئے سلمان کو 70 لاکھ روپئے دیئے گئے تھے ۔ علاوہ ازیں اس کی بیٹیوں کی شادی کیلئے بھی رقم دی گئی تھی ۔ این آئی اے اب ان تحقیقات میں مصروف ہے کہ اس مسجد کو فنڈس کہاں سے موصول ہورہے تھے ۔ لیکن سلمان کے گاؤں میں کوئی بھی این آئی اے کی اس کہانی پر یقین کرنے تیار نہیں ہیں۔ اٹاوا کے سابق سرپنچ اختر حسین کے بیٹے خالد حسین نے جو تلاشی کے وقت مسجد میں موجود تھے کہا کہ مسجد کی اراضی پر چند خاندانوں اور دیگر دیہاتیوں کے درمیان عدالت میں مقدمہ بازی جاری ہے ۔ بعض افراد کا اس اراضی سے تخلیہ کرنے کی کوشش کی جارہی تھی غالباً انھوں نے پولیس کو غلط اطلاع دی ہے کوئی بھی اس الزام پر یقین نہیں کرسکتا کیونکہ سلمان ایک معزز خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔ مسجد کے موجودہ امام محمد جمشید نے بھی تمام حسابات بتاتے ہوئے کہا کہ ان کھاتوں میں ’’پیاز ، ادرک لہسن اور ٹماٹر کے سواء کوئی دوسرا حساب نہیں ہے حساب بلکہ معمولی اور صاف ہے ۔