ہجومی تشدد کا شور اپوزیشن جماعتوں کی ’نوٹنکی ‘ : بی جے پی سینئر لیڈر گری راج

نئی دہلی : بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئرلیڈر او رمرکزی وزیر گری راج سنگھ نے راجستھان کے الور ضلع میں پیٹ پیٹ کر ایک شخص کی جانب سے بار بار اٹھائے جانے کو ’نوٹنکی ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس واقعہ کو ووٹوں کی خاطر طول دیا جارہا ہے ۔مسٹر مسٹر سنگھ نے پارلیمنٹ کے احاطے میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ راجستھان کے گاؤں میں مسلم عورت سے محبت کے معاملے میں ایک دلت نوجوان کو پیٹ پیٹ کر قتل کرنے کے واقعہ کو کوئی اپوزیشن پارٹی کچھ نہیں بول رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ الورکا اواقعہ قابل مذمت ہے لیکن کیا دلت نوجوان کا پیٹ پیٹ کر ہلاک کیا جانا سنجیدہ مسئلہ نہیں ہے ۔انہوں نے کانگریس پر ووٹوں کا سوداگر ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ سب سے بڑا ہجومی تشدد کا واقعہ ۱۹۸۴ء میں سکھوں کے ساتھ پیش آیا تھا ۔

انہوں نے کہا کہ الور کے واقعہ کو ووٹوں کے خاطر ہوا دی جارہی ہے جب کہ اس معاملہ میں مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ بیان دے چکے ہیں او ر پولیس قانون کے مطابق کام کررہی ہے ۔