ہائی کورٹ کے ایڈوکیٹس کمیشن کا دورہ عید گاہ گٹلہ بیگم پیٹ

اوقافی اراضی کا معائنہ، ریونیو سرویئر کی عدم موجودگی پر برہمی ، ڈرون کیمرہ سے فلمبندی
حیدرآباد۔/30جون، ( سیاست نیوز) حیدرآباد ہائی کورٹ کی جانب سے تشکیل دیئے گئے 3 رکنی ایڈوکیٹس کمیشن نے آج عید گاہ گٹلہ بیگم پیٹ کی اوقافی اراضی کا معائنہ کیا اور تعمیرات کا جائزہ لیا۔ عدالت نے تین رکنی کمیشن کو اراضی کا مکمل معائنہ کرتے ہوئے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔ سروے نمبرات 1-9 کے تحت 90 ایکر 17 گنٹے اوقافی اراضی مسجد عالمگیر اور عید گاہ گٹلہ بیگم پیٹ کے تحت موجود ہے۔ ایڈوکیٹس کمیشن نے وقف بورڈ کے عہدیداروں اور مقامی خانگی کمپنیوں کے نمائندوں کے ہمراہ دن بھر معائنہ جاری رکھا اور شام تک 4 سروے نمبرات کا معائنہ مکمل ہوا۔ کھلی اراضی پر شیڈس کی تعمیر اور قبرستان کی اراضی کا معائنہ کرتے ہوئے کمیشن نے تفصیلات نوٹ کی ہیں۔ معائنہ کے دوران ویڈیو گرافی اور فوٹو گرافی کے علاوہ ڈرون کیمرہ سے فلمبندی کی گئی تھی۔ عدالت کے احکامات کے مطابق یہ کارروائی انجام دی جارہی ہے۔ کمیشن کل یکم جولائی کو باقی سروے نمبرات کے تحت موجود اراضی کا معائنہ کرے گا۔ بتایا جاتا ہے کہ کمیشن کی آمد کے ساتھ ہی اراضی کے بعض حصوں میں جاری تعمیری کاموں کو روک دیا گیا۔ کمیشن نے منڈل ریونیو آفیسر اور ریونیو ڈپارٹمنٹ کے سرویئر کی عدم موجودگی پر ناراضگی کا اظہار کیا اور اس سلسلہ میں ہائی کورٹ کو واقف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ سروے کے دوران منڈل ریونیو آفیسر اور سرویئر کی موجودگی ضروری ہے۔ واضح رہے کہ وقف بورڈ کی جانب سے گزٹ نوٹیفکیشن کی اجرائی کو غیر مجاز قابضین نے عدالت میں چیلنج کیا تھا۔ جسٹس ایس وی بھٹ نے غیر مجاز تعمیرات سے متعلق وقف بورڈ کے وکلاء کی شکایت پر اس معاملہ کو تین رکنی ایڈوکیٹس کمیشن سے رجوع کرتے ہوئے رپورٹ طلب کی ہے۔ 16 جولائی کو مقدمہ کی آئندہ سماعت سے قبل کمیشن اپنی رپورٹ پیش کردے گا۔ تین رکنی ایڈوکیٹ کمیشن کے تحت جو وکلاء بحیثیت ایڈوکیٹ کمشنر مقرر کئے گئے ان میں این راجیشور راؤ، مس ولادیمیر خاتون اور سولومن راجو شامل ہیں۔ عدالت نے فوٹو گراف، ویڈیو گراف کی سی ڈی کے ساتھ رپورٹ رجسٹری میں پیش کرنے کی ہدایت دی۔ ایڈوکیٹ کمشنر کی فیس فی کس 75 ہزار روپئے مقرر کی گئی۔ واضح رہے کہ گٹلہ بیگم پیٹ کی اس قیمتی اراضی کے تحفظ کے سلسلہ میں صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے خصوصی دلچسپی کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں سینئر وکلاء کی خدمات حاصل کی اور وقف بورڈ کے اسٹینڈنگ کونسلس کو ان کی اعانت پر مامور کیا گیا۔ کمیشن کے دورہ کے بعد وقف بورڈ کی جانب سے اراضی کی حفاظت کے سلسلہ میں 6 سیکورٹی گارڈز کو تعینات کیا گیا ہے جو 3 شفٹوں میں کام کریں گے۔ صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے کہا کہ اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ میں مزید موثر پیروی کیلئے سینئر کونسلس کی خدمات حاصل کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں کرمن گھاٹ میں واقع 50 ایکر قیمتی اوقافی اراضی کے تحفظ کے سلسلہ میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔ ہائی کورٹ کے ڈیویژن بنچ کی ہدایت پر ڈسٹرکٹ جج نے اراضی کا معائنہ کیا اور اپنی رپورٹ عدالت کو پیش کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں جہاں کہیں بھی قیمتی اوقافی اراضیات ہیں اُن کے تحفظ کیلئے اقدامات کئے جائیں گے۔