گینگسٹر نعیم کے پولیس عہدیداروں اور سیاست دانوں سے روابط کا کوئی ثبوت نہیں

ایس آئی ٹی تحقیقات اطمینان بخش ، معاملہ سی بی آئی کے سپرد کرنے کی ضرورت نہیں ، ہائیکورٹ میں حکومت کا جواب

حیدرآباد۔/29 ڈسمبر ( سیاست نیوز ) گینگسٹر نعیم سے ریاستی پولیس عہدیداروں اور سیاستدانوں کے کوئی روابط نہیں تھے ۔ سی پی آئی کے نیشنل سکریٹری ڈاکٹر کے نارائینا نے گینگسٹر نعیم کی مجرمانہ سرگرمیوں کا پتہ لگانے،پولیس عہدیداروں اور سیاستدانوں کی ساز باز کی تحقیقات سنٹرل روبرو انوسٹی گیشن کے ذریعہ کروانے حیدرآباد ہائیکورٹ میں درخواست مفاد عامہ داخل کی تھی جس پر حکومت نے اپنا جواب داخل کیا ۔ ہوم سکریٹری کی جانب سے داخل کئے گئے جواب میں عدالت کو یہ بتایا گیا کہ ریاست کے کسی بھی سیاستداں یا پولیس عہدیدار سے نعیم کے تعلقات نہیں پائے گئے ہیں ۔ گینگسٹر کی غیر قانونی سرگرمیوں کا پتہ لگانے کیلئے حکومت کی جانب سے تشکیل دی گئی اسپیشل انوسٹی گیشن ٹیم اطمینان بخش تحقیقات کر رہی ہے اور یہ تحقیقات ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس رتبہ کے عہدیدار کی زیر نگرانی کی جارہی ہے ۔ حلف نامہ میں ریاستی وزارت داخلہ نے بتایا کہ نعیم معاملہ کی تحقیقات کیلئے ایس آئی ٹی تحت چار خصوصی ٹیمیں تحقیقات کر رہی ہے ۔ نعیم اور اس کے ساتھیوں کے خلاف جملہ 175 مقدمات ریاست کے مختلف پولیس اسٹیشنس میں درج کئے گئے ہیں اور اس ضمن میں116 ملزمین کو گرفتار کیا جاچکا ہے جبکہ 16 مقدمات میں چارج شیٹ بھی داخل کی گئی ہے ۔ بتایا گیا کہ مذکورہ مقدمات کی تحقیقات کیلئے ایس آئی ٹی نے اب تک 848 گواہوں کے بیانات قلمبند کئے ہیں اور مزید 217 گواہوں کا بیان ریکارڈ کرنا باقی ہے ۔انہوں نے عدالت کو بتایاکہ درخواست گذار نے مختلف نوعیت کے جو الزامات عائد کئے ہے جو بالکلیہ بے بنیاد ہیں ۔ پولیس کے خلاف بھی کسی ٹھوس ثبوت کے بغیر الزامات عائد کئے گئے ہیں اور یہ صرف سیاسی مقصد براری پر مبنی ہے ۔ انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ اس معاملہ کی سی بی آئی تحقیقات ضروری نہیں ۔ کیونکہ یہ کوئی ایسا اہم معاملہ نہیں جس کے قومی یا بین الاقوامی سطح پر اثرات مرتب ہوتے ہوں ۔ درخواست گذار بادی النظر میں ایسا کوئی ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہا جس کی بنیاد پر اس معاملہ کی تحقیقات سی بی آئی یا اسی نوعیت کی تحقیقاتی ایجنسی کے سپرد کی جائے ۔ انہوں نے بتایا کہ ریاستی حکام موثر انداز میں تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہیں اور اطمینان بخش پیشرفت ہو رہی ہے ۔ ایس آئی ٹی نے 12 افراد بشمول ایک سیاست داں اور پولیس عہدیداروں سے پوچھ تاچھ کی ہے ۔ (سلسلہ صفحہ 8 پر)