گیا : ایک لوک سبھا نشست پر دو مانجھیوں کی محاذ آرائی

پٹنہ31مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) بہار میں لوک سبھا کی 40 سیٹوں میں سے انتہائی اہم اور پروقار گیا (ریزرو ) پارلیمانی حلقہ میں اس مرتبہ کے عام انتخابات میں ‘مانجھی بنام مانجھی کے درمیان زوردار مقابلہ دیکھنے کو مل سکتا ہے ۔بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کا گڑھ مانی جانے والی گیا ( ریزرو) سیٹ جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) کے کھاتے میں چلی گئی ہے ۔ قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے ) کے حلیفوں کے درمیان سیٹوں کے تال میل میں بی جے پی کی کئی ایسی ہی سیٹیں جے ڈی یو یا پھر اس کے دوسرے حلیفوں کے کھاتے میں گئی ہے ۔جے ڈی یو نے گیا سے وجے کمار مانجھی کو امیدوار بنایا ہے ۔ ان پر بی جے پی کے گڑھ میں این ڈی اے کا جھنڈا لہرانے کا بڑا چیلنج ہے۔ سابق وزیر اعلی جیتن رام مانجھی کے مقابلے میں اترے این ڈی اے امیدوار وجے کمار مانجھی سیاسی خاندان سے آتے ہیں۔ مسٹر وجے مانجھی ‘مھاگٹھ بدھن ’کی حلیف راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کی سابق ایم پی بھگوتیا دیوی کے چھوٹے بیٹے ہیں اور ان کی بہن سمتا دیوی ابھی آر جے ڈی کی رکن اسمبلی ہیں۔ مسٹر وجے مانجھی فروری 2005 کے بہار اسمبلی انتخابات میں رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔وہیں، این ڈی اے امیدوار کو چیلنج کرنے کے لئے مھاگٹھ بندھن نے ریاست کے سابق وزیر اعلی اور ہندوستانی عوام مورچہ (ہم) کے سربراہ جیتن رام مانجھی کو میدان میں اتارا ہے ۔ اس سے پہلے گیا ریزرو سیٹ سے آر جے ڈی مسلسل انتخابات لڑ تی آرہی ہے ۔