گھر واپسی ، سوریہ نمسکار کے ذریعہ فرقہ واریت کو فروغ

نظام آباد میں کانگریس قائد ارشد باشاہ کا بیان
نظام آباد۔ 22 جون (ای۔میل) قاضی سید ارشد پاشاہ سروری ترجمان تلنگانہ پردیش کانگریس نے مرکزی حکومت وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں اپنی کارکردگی کو بڑھا چڑھاکر پیش کررہی ہے۔ عوام حیران ہیں کہ آخر ملک میں کیا ہورہا ہے۔ وقفہ وقفہ سے آر ایس ایس، بی جے پی اور اس کی محاذی تنظیموں کی جانب سے پروگرام منعقد کئے جارہے ہیں۔ گھر واپسی، سوریہ نمسکار، یوگا وغیرہ پروگرامس کے اعلانات کے ذریعہ ملک میں نہ صرف فرقہ واریت کو بڑھاوا دیا جارہا ہے بلکہ حکومت، آر ایس ایس کے اشاروں پر کام کررہی ہے۔ مختلف اعلانات کے ذریعہ عوام کی توجہ اصل مسائل سے ہٹاتے ہوئے مرکزی حکومت نے تشہیر و اشاعت کے جال کو غیرمعمولی طور پر پھیلا دیا ہے۔ مسلم اور عیسائی طبقہ میں احساس عدم تحفظ بڑھتا جارہا ہے۔ اسی طرح ملک کی نئی ریاست تلنگانہ میں ٹی آر ایس کی قیادت میں حکومت سارا زور پروپگنڈہ پر لگا رہی ہے۔ چیف منسٹر کے سی آر نے عام انتخابات کے موقع پر مسلمانوں کو 12% تحفظات فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ انہوں نے تحفظات کو فراموش کردیا ہے اور دفاتر سرکاری میں مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس لئے انہیں چاہئے کہ اپنے تیقن کی مطابقت میں آنے والے دنوں میں ہونے والے تقررات میں مسلمانوں کو 12% تحفظات فراہم کریں۔ کے سی آر، نریندر مودی حکومت کے تمام پروگرامس بشمول یوگا وغیرہ پر سنجیدگی سے عمل کررہی ہے۔ قاضی سید ارشد پاشاہ نے اس بات کا ادعا کیا کہ تلنگانہ میں نائب صدر کانگریس مسٹر راہول گاندھی کے دورہ کے بعد عوامی سطح پر کانگریس پارٹی کو استحکام حاصل ہوا ہے اور وہ یقیناً ملک کا مستقبل ہیں۔