کابل ۔ 13 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) افغان خواتین نے عورتوں پر گھریلو تشدد کے خلاف آج کابل میں جلوس نکالا جو بعدازاں جلسہ عام میں تبدیل ہوگیا۔ ایک نئے قوانین کے بموجب انسانی حقوق کارکنوں نے کہا کہ گھریلو بدسلوکی کے متاثرین کو انصاف رسانی انتہائی محدود کردی گئی ہے۔ افغانستان کی پارلیمنٹ میں حال ہی میں ایک نیا فوجداری قانون منظور کیا گیا ہے جس میں اپنے رشتہ داروں کے خلاف شکایت کرنے والے افراد کو شکایت پر صدر افغانستان کے دستخط حاصل کرنے ہوں گے۔ اس شرط سے انسانی حقوق تنظیموں امریکہ، یوروپی یونین اور دیگر ممالک میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ ماہرین قانون کے بموجب یہ قانون استغاثہ کو خواتین کے خلاف تشدد میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کو بے انتہاء محدود کردیتا ہے۔ اکثر ایسے واقعات میں صرف قریبی رشتہ دار ہی گواہ ہوسکتے ہیں۔