گڑیوں کی ابتداء جرمنی سے ہوئی ‘ بعد ازاں جرمنی سے یہ فن امریکہ پہنچا ۔ یورپ اور ساری دنیا کے بچوں کیلئے گڑیاں ایک خاص اہمیت رکھتی ہیں ۔ کہا جاتا ہیکہ یورپ میں سردطویل راتوں میں لوگ ہاتھوں سے کپڑے اور بھیڑکے اون سے کھلونے بناتے تھے ‘ جن کیلئے لباس کی ضرورت ہوتی ۔
ان کھلونوں میں نت نئے گڑیاں بھی شامل تھیں ۔ وقت کے ساتھ ساتھ کپڑوں کی گڑیوں کے ڈیزائن اور ساخت ملکی ثقافت کی مناسبت سے بدلتے گئے لیکن ان کے بنانے کے طریقے میں ردوبدل نہیں ہوا ۔ ایک یورپی گڑیا ساز روڈف سپٹز نے بیسویں صدی کے آغاز میں بچوں کو تعلیم دینے کیلئے گڑیوں کا استعمال کرنا شروع کیا ۔ اس کا خیال تھا کہ بچوں کو اس طرح بہتر تعلیم دی جاسکتی ہے اور گڑیوں کے ذریعہ بچوں کی صلاحیتوں کو ابھارا جاسکتا ہے ۔ خواہ وہ تعلیمی صلاحیتیں ہوں یا تفریحی ۔ کھیل کھیل میں بھی بچوں کو پڑھایا جائے تو ان کی تخلیقی صلاحیتیں نہ صرف ابھر کر سامنے آتی ہیں بلکہ نکھرتی بھی ہیں ۔ ایک وقت تھا کہ اسکولوں میں لڑکیوں کو گڑیا بنانے کے طریقے بتائے جاتے تھے ‘ یوں کم عمری میں لڑکیاں سلائی ‘ کڑھائی اور مختلف ہنر سیکھ لیتی تھیں ۔ اب ایسا نہیں ہے مگر اُس زمانے میں نانیاں ‘ دادیاں بچیوں کو سلائی میں تو طاق کرہی دیتی تھیں ‘ انہیں گڑیا بنانی بھی سکھا دیتی تھیں ۔