نیزنی نوگوروڈ۔3 جولائی (سیاست ڈاٹ کام )کروشیا کے گول کیپر دنیجل سباسک نے اپنے کپتان لوکا موڈرک کو ندامت سے بچالیا، ڈنمارک کے خلاف پنالٹی شوٹ آؤٹس پر انھوں نے تین حملے ناکام بناکر ٹیم کو 20 برس بعد ورلڈ کپ کوارٹر فائنل میں پہنچادیا جب کہ شاندار دفاع نے انھیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔ڈنمارک کیخلاف مقررہ اور اضافی وقت میں مقابلہ 1۔1 سے برابر رہنے کے بعد پنالٹی شوٹ آؤٹس پر تین حملے ناکام بنانے والے کروشیائی گول کیپر دنیجل سباسک کی جانب پوری ٹیم دوڑ پڑی، لیکن انھیں سب سے پْرجوش انداز میں کپتان لوکا موڈرک نے گلے لگایا۔گول کیپر نے ٹیم کو کامیابی دلاکر خود انھیں ایک بڑی ندامت سے بچالیا تھا کیونکہ اضافی وقت کے آخری لمحات میں ملنے والی پنالٹی کو انھوں نے ضائع کردیا تھا،اگروہ گیند کوجال میں ڈالنے میں کامیاب ہوجاتے تو پھر پنالٹی شوٹ آؤٹ کی نوبت ہی نہ آتی۔موڈرک نے اپنی ٹیم کو گروپ مرحلے سے ناک آؤٹ مرحلے میں رسائی دلوانے میں اہم کردار ادا کیا تاہم ڈنمارک کے خلاف میچ میں وہ بجھے بجھے دکھائی دے رہے تھے، اس مقابلے کا آغاز ہی زوردار انداز میں ہوا جب صرف 4 منٹ میں ہی دونوں ٹیموں نے ایک ایک گول کردیا تھا، یہ ورلڈ کپ کی تاریخ کا دوسرا موقع تھا جب ابتدائی 2منٹ میں دونوں ٹیمیں کھاتہ کھول چکی تھیں۔پہلے منٹ میں ڈنمارک کے میتھیاس جورگنسین نے گول کیا۔تین منٹ بعدکروشیاکے ماریو مینڈزوکک کے گول نے مقابلہ برابر کردیا۔