گولکنڈہ کی قطب شاہی مسجد میں اشرار کی شرپسندی

پولیس نے مورتی کو ہٹادیا، صدرنشین وقف بورڈ کی توجہ دہانی، اراضی کے تحفظ کا فیصلہ
حیدرآباد ۔ یکم مئی (سیاست نیوز) گولکنڈہ میں واقع قدیم قطب شاہی مسجد کی بے حرمتی کی کوششوں کو پولیس نے ناکام بنادیا۔ صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم کی جانب سے ڈپٹی کمشنر پولیس اور دیگر عہدیداروں کو توجہ دہانی کے بعد پولیس نے قطب شاہی مسجد میں رکھی گئی مورتی کو ہٹادیا اور اشرار کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔ عیدگاہ گولکنڈہ سے متصل 400 سالہ قدیم قطب شاہی مسجد ہے، جو غیر آباد ہے۔ مسجد کی اراضی پر غیر مجاز قبضہ کیلئے حالیہ عرصہ میں اسی طرح کی شر انگیزی کی جاچکی ہے لیکن وقف بورڈ کی مداخلت اور پولیس کی چوکسی کے سبب شرپسند عناصر کو کامیابی نہیں ملی۔ کل رات شرپسندوں نے مسجد میں مورتی کو رکھ دیا ۔ صبح جیسے ہی یہ اطلاع عام ہوئی ، علاقہ میں کشیدگی پھیل گئی ۔ صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے فوری وقف بورڈ کے عہدیداروں کو روانہ کیا اور ڈپٹی کمشنر پولیس سے بات چیت کی ۔ وقف بورڈ کی جانب سے پولیس میں شکایت درج کی گئی ہے ۔ صدرنشین وقف بورڈ نے بتایا کہ پولیس نے ایف آئی آر درج کرتے ہوئے شرپسندوں کی گرفتاری کا تیقن دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسجد اور اس کی اراضی کے مستقل تحفظ کیلئے وقف بورڈ اپنے خرچ سے حصار بندی کرے گا ۔ انہوں نے انجنیئرنگ سیکشن کو حصار بندی کا تخمینہ تیار کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ مسجد کے تحت 2,500 مربع گز زمین ہے اور یہ وقف نوٹیفائیڈ ہے۔ محمد سلیم نے کہا کہ جس طرح خانم میٹ کی تاریخی مسجد کا تحفظ کیا گیا، اسی طرح اس اراضی کی حصار بندی کی جائے گی۔