گولڈ اور ڈائمنڈ جویلری کی طلب میں بھاری گراوٹ

نیرو مودی دھوکہ دہی کا اثر
70 ٹن سونے کا کاروبار 40 ٹن تک محدود ، ماضی میں خریدے گئے زیورات پر بھی صارفین کو شبہ
احمدآباد۔ 27 فروری (سیاست ڈاٹ کام) ہیروں کے تاجر نیرو مودی اور گیتانجلی جیمس کمپنی کی جانب سے پنجاب نیشنل بینک کے ساتھ کی گئی 11,300 کروڑ روپئے کی دھوکہ دہی کے انکشاف کے بعد سونا اور ہیرے سے تیار کردہ زیورات کی خریداری سے صارفین گریز کررہے ہیں۔ یہی نہیں بہت سارے کسٹمرس ایسے بھی ہیں جو ماضی میں خریدے گئے زیورات پر بھی شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے اس کے بارے میں معلومات حاصل کررہے ہیں۔ جویلرس کا دعویٰ ہے کہ کسٹمرس کی جانب سے بڑے پیمانے پر ماضی میں خریدی گئی جویلری کے بارے میں جانکاری حاصل کی جارہی ہے اور اسے ری چیک کیا جارہا ہے کہ یہ زیورات مسلمہ ہے یا نہیں چونکہ میڈیا میں یہ رپورٹس آرہی ہے کہ نیرو مودی نے نقلی جویلری بھی فروخت کی ہے۔ جویلرس کا دعویٰ ہے کہ سونے کی طلب میں زبردست کمی آگئی ہے اور اس کی وجہ جعل سازی کے امکانات اور قیمتوں میں اضافہ ہے۔ احمدآباد میں واقع ایک جویلرس جگر سونی نے میڈیا کو بتایا کہ اس فراڈ سے انڈسٹری کو بڑا نقصان پہنچا ہے چونکہ صارفین بڑی خریداری سے گریز کررہے ہیں۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ بہت سے کسٹمرس ہمارے پاس اپنے زیورات ری چیک کرانے کیلئے آرہے ہیں جنہوں نے برانڈیڈ شورومس سے جویلری کی خریدی کی تھی۔ جیمس اینڈ جویلری ٹریڈ کونسل کے صدر شانتی پٹیل نے کہا کہ شادیوں کے سیزن میں زیورات کی طلب میں اضافہ ہوجاتا تھا۔ مگر اب اس کی ایک تہائی مانگ بھی نہیں رہی ہے۔ ان کے مطابق شادیوں کے سیزن میں 70 ٹن سونے کا کاروبار ہوتا تھا لیکن اس مرتبہ یہ کاروبار 40 ٹن تک سمٹ گیا ہے۔ اس کے علاوہ اس میں سرمایہ کاری کرنے والے افراد بھی اس فراڈ کے بعد اس میں سرمایہ مشغول کرنے سے گریز کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسٹمرس کے ذریعہ زیورات کا ری چیک کرانا عام بات ہے تاہم پچھلے کچھ دنوں سے اس میں زبردست اضافہ ہوگیا ہے۔ کئی لوگوں نے اپنے لاکرس صرف اس لئے کھلوائے ہیں تاکہ وہ اپنی جویلری چیک کراسکے کہ آیا وہ اصلی ہے یا نقلی ۔