گولان پہاڑیاں: شامی فوج و باغیوں میں شدید لڑائی

دمشق، یکم ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) شام کی سرکاری فوج اور باغیوں کے درمیان گولان کی پہاڑیوں پر پیر کو شدید لڑائی شروع ہو گئی ہے۔ تاہم فی الحال یہ تصدیق نہیں ہو سکی ہے کہ فریقین میں سے کسی ایک نے گولان کی سرحدی راہداری کا کنٹرول حاصل کر لیا ہے یا نہیں۔ القاعدہ سے منسلک عسکری گروپ النصرہ فرنٹ شامی فوج کے ساتھ حالت جنگ میں ہے۔ ان دنوں گولان کی سرحدی راہداری کے لیے کوشاں ہے۔ قونیترا نامی گولان کی اس راہداری کا انتظامی کنٹرول اقوام متحدہ کے پاس ہے۔ اس راہداری کی دوسری جانب اسرائیل ہے۔ آج کی لڑائی کے دوران مارٹر گولوں اور دوسرے اسلحہ بارود کے استعمال کی گھن گرج اسرائیل میں سنی گئی۔ اس موقع پر شامی فوج نے ٹینک کا ستعمال بھی کیا ہے۔ صرف ایک روز قبل اسرائیل شامی ڈرون مار گرانے کا دعویٰ کیا تھا۔ تاہم ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے اس جنگ کی لپیٹ میں آئے علاقے میں ڈرون کس نے اڑایا تھا۔ دوسری جانب اسرائیلی فوجی ترجمان نے کہا ہے ڈرون کو سرحدی علاقے میں پیٹریاٹ میزائل سے قونیترا کے قریب نشانہ بنایا گیا ہے۔ اسی علاقے میں جمعرات کو اقوام متحدہ کے امن اہلکاروں کو جنگجوؤں نے حراست میں لے لیا تھا۔ گولان کی یہ پہاڑیاں 1967 ء سے اسرائیلی قبضے میں ہیں۔