گورنمنٹ ہاسپٹل بودھن میں طبی سہولتوں کا فقدان

گیاناکالوجسٹ کی عدم موجودگی سے نومولود کی موت

بودھن۔/6اپریل، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) گورنمنٹ ایریا ہاسپٹل بودھن میں ڈاکٹرس کی عدم موجودگی پر یہاں سرکاری دواخانہ پوسٹ مارٹم کیلئے لائی گئی نعشوں کو بھی ضلع ہیڈ کوارٹر ہاسپٹل نظام آباد منتقل کیا جار ہے۔ کل موضع ردرور کی ایک معمر خاتون68سالہ پوچوا کی نعش مشتبہ حالت میں تالاب سے برآمد ہوئی جس کی جانچ و پوسٹ مارٹم کیلئے بودھن ہاسپٹل لایا گیا تھا یہاں گذشتہ دو دنوں سے دواخانہ میں ایک بھی ڈیوٹی ڈاکٹر موجود نہیں ہے۔ یہاں دواخانے سے علاج کیکلئے رجوع ہونے والے مریضوں کو نظام آباد گورنمنٹ ہاسپٹل منتقل کیا جارہا ہے۔ بودھن ایریا ہاسپٹل بودھن شہر و منڈل کے علاوہ رنجل منڈل، ایڑپلی، کوٹگیر، بیرکور اور ورنی منڈلوں میں قیام پذیر تقریباً پانچ لاکھ افراد کے علاج معالجہ کیلئے 100بستروں پر مشتمل دواخانہ قائم کیا گیا، یہاں تقریباً ۱۸ ڈاکٹرس کی ضرورت ہے لیکن کبھی بھی مکمل ڈاکٹرس کا تقرر عمل میں نہیں لایا گیا۔

یہاں گیاناکالوجسٹ ڈاکٹر نہ ہونے کی وجہ سے ہفتہ کے روز ایک نومولود لڑکی کی موت ہوگئی۔ تفصیلات کے بموجب کوٹگیر منڈل کے موضع سوم پور کی ایک جیوتی نامی خاتون اپنی پہلی زچگی کیلئے گورنمنٹ ہاسپٹل بودھن پہنچی ۔ یہاں ڈاکٹرس و عملے کی کمی کی وجہ سے اس حاملہ خاتون کو ضلع نظام آباد گورنمٹ ہاسپٹل لے جانے کا مشورہ دیا گیا لیکن جیوتی کے غریب والدین نے معاشی مجبوری کی وجہ سے نظام آباد یا خانگی دواخانہ میں حاملہ کو داخلہ نہ دلواسکے بالآخر اپنی قسمت پر بھروسہ کرکے بودھن دواخانہ میں ہی جیوتی کی زچگی ہوگئی۔ ڈیوٹی نرس نے نومودلود کو بچوں کے ڈاکٹرس سے رجوع کرنے کا مشورہ دیا۔ نومولود کو گذشتہ رات 7:45بجے بچوں کے ڈاکٹر کے پاس لے جایا گیا جہاں ڈاکٹر نے بعد معائنہ لڑکی کو مردہ قرار دیا۔ جیوتی اور اس کے والدین زاروقطار روتے ہوئے اپنے گاؤں روانہ ہوگئے۔ گورنمنٹ ایریاہاسپٹل بودھن میں ان دنوں ڈاکٹرس کی کمی ہونے کے باعث غریب عوام کو مجبوراً خانگی دواخانوں میں علاج کروانا پڑرہا ہے۔ سیاسی جماعتوں کے قائدین الیکشن کی تیاریوں میں مصروف ہیں ۔ فلاحی و عوامی مسائل کے تعلق سے سوچنے سمجھنے کا کسی کے پاس وقت نہیں ہے۔غریب عوام کئی مسائل سے دوچار ہیں۔