گورنر کا اسمبلی کو تحلیل کرنے کا فیصلہ غیر آئینی تھا:۔سابق کانگریسی مرکزی وزیر سیف الدین سوز

سری نگر : کانگریس لیڈر اور سابق مرکز پروفیسر سیف الدین سوز نے کہا کہ گورنر ستیہ پال ملک کا جموں کشمیر اسمبلی کو تحلیل کرنے کا فیصلہ غیر آئینی تھا ۔ اگر اس کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے توعدالت عظمیٰ اس فیصلہ کو منسوخ کرسکتی ہے ۔ تاہم مفتی محبوبہ عدالت عظمی سے رجوع نہیں ہورہی ہے ۔

سیف الدین سوز نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ آج مجھے دہلی سے ایک نیوز چینل نے سوال کیا کہ گور نر ستیہ پال ملک نے دو متضاد بیانات دئے ہیں ۔ نیوز والوں نے مجھ سے پوچھا کہ ان میں سے کونسا بیان میرے خیال میں بہتر ہے ۔میں نے جواب میں کہا کہ جناب ستیہ پال ملک نے جب یہ کہا کہ گورنروں کو مرکزی سرکار کے کہنے پر ہی فیصلہ لینا پڑتا ہے تو یہ بات سچ ہے۔

اور اس کے بعد ان کا دوسرا بیان جو انہوں نے کہا تھا کہ جموں و کشمیر کی قانون سازاسمبلی کو خود ہی برخواست کیاتھا تو یہ انہوں نے اپنی مجبوری میں کہی ہوگی ۔ پروفیسر سوز کا کہنا تھا کہ گورنر ستیہ پال ملک کا جموں کشمیر کو تحلیل کرنے کا فیصلہ غیرآئینی تھا ۔