گوا اسمبلی میں موجودہ اور سابق وزرائے اعلیٰ کی بحث و تکرار

پنجی ۔ یکم / اگسٹ ( سیاست ڈاٹ کام ) گوا کی ریاستی لیجسلیٹیو اسمبلی نے آج وہ نظارہ بھی دیکھا جو شاذ و نادر ہی دیکھنے میں آتا ہے جہاں وزیراعلی منوہر پاریکر اور قائد اپوزیشن پرتاپ سنگھ رانے کے درمیان پوائنٹ آف آرڈر اُٹھانے پر زبردست لفظی بحث و تکرار ہوئی ۔ آج وقفہ سوالات کے دوران پاریکر نے کانگریس لیجسلیٹر پانڈورنگ مڈکائیکر کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال پر اعتراض کرتے ہوئے پوائنٹ آف آرڈر اُٹھایا ۔ اطلاعات کے مطابق مڈکائیکر نے مختلف محکمہ جات میں درج فہرست قبائیلیوں کیلئے مختص مخلوعہ جائیدادوں سے متعلق معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی تھی ۔ لیجسلیٹر نے نشاندہی کی کہ جو جواب دیا گیا ہے وہ نامکمل ہے

اور مطالبہ کیا ایس ٹی منسٹر رمیش تاوڈکر کو اسمبلی میں اس کا مناسب جواب دینا چاہئے ۔ اپنے کابینی رفیق کا دفاع کرتے ہوئے پاریکر نے اس سوال پر پوائنٹ آف آرڈر اُٹھایا جس پر رانے نے فوری اعتراض کیا اور کہا کہ مجھے یہ جاننا ضروری ہے کہ وہ کون سا پوائنٹ آف آرڈر اُٹھارہے ہیں جس کے بعد پاریکر کے ساتھ ان کی بحث و تکرار ہوگئی ۔ وزیراعلی نے کہا کہ ان کا پوائنٹ آف آرڈر مڈکائیکر کی جانب سے پوچھے گئے سوال سے مربوط ہے جبکہ وہ معلومات ایس ٹی منسٹر سے طلب کررہے تھے جس سے ان کی کوئی وابستگی نہیں ۔ لیجسلیٹر نے دیگر محکمہ جات سے اطلاعات حاصل کرنے کی کوشش کی جس کا جواب دینا ایس ٹی منسٹر کی ذمہ داری نہیں ۔ وزیر اعلی نے یہ تک کہہ دیا کہ قائد اپوزیشن کو اپنے لیجسلیٹرس کو سوالات پوچھنے کا طریقہ سکھانا چاہئے ۔ یاد رہے کہ پرتاپ سنگھ رانے بھی گوا کے سابق وزیراعلی ہیں اور انہوں نے فوری جوابی وار کرتے ہوئے کہا کہ وہ کوئی ٹیچر نہیں ہیں جو اپنے لیجسلیٹرس کو کچھ سکھائیں ۔