چینائی سوپر کنگس اور راجستھان رائلس کو کھیلنے کی اجازت
نئی دہلی ۔ 28 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) آئی پی ایل اسپاٹ فکسنگ اور سٹے بازی تنازعات میں سپریم کورٹ نے آج بی سی سی آئی کے صدر این سرینواسن کو عہدہ سے برطرف ہونے کا حکم صادر کرتے ہوئے ان کے مقام پر ہندوستانی ٹیم کے سابق کپتان سنیل گواسکر کو آئی پی ایل کے امور کیلئے بی سی سی آئی کا صدر مقرر کیا ہے۔ علاوہ ازیں بی سی سی آئی کے سب سے سینئر اور نائب صدر شملال یادو آئی پی ایل کے برعکس بورڈ کے دیگر امور کی نگہداشت کریں گے۔ سپریم کورٹ نے آج آئی پی ایل تنازعات میں عبوری فیصلے سناتے ہوئے جہاں این سرینواسن کے مقام پر سنیل گواسکر کو صدر کے عہدہ پر فائز کرنے کے علاوہ آئی پی ایل کے ساتویں سیزن میں چینائی سوپر کنگس اور راجستھان رائلس کو شرکت کی بھی اجازت دی ہے
حالانکہ گذشتہ روز دو رکنی بنچ نے یہ تجویز بھی دی تھی کہ آئی پی ایل کی تحقیقات تک چنائی سوپرکنگس اور راجستھان رائلس کو آئی پی ایل کے ساتویں سیزن میں شرکت سے باز رکھا جائے کیونکہ ان ٹیموں کے کھلاڑیوں اور عہدیداروں پر سٹے بازی اور میچ فکسنگ کے الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ سپریم کورٹ کی جانب سے کئے جانے والے فیصلوں پر اظہارخیال کرتے ہوئے جسٹس مکل مڈگل جنہوں نے آئی پی ایل اسکینڈل کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی کی صدارت کی ہے، سپریم کورٹ کے عبوری فیصلہ کو متوازن اور ہندوستانی کرکٹ کے مفادات میں بہترین فیصلہ قرار دیا۔ مڈگل نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ سپریم کورٹ نے جو فیصلے سنائے ہیں وہ ہندوستانی کرکٹ اور ملک کے مفادات کے علاوہ آئی پی ایل تحقیقات کو شفاف بنانے میں کافی متوازن ہیں
اور امید کرسکتے ہیکہ ان فیصلوں کے بعد ہندوستانی کرکٹ میں بہتری آئے گی۔ مڈگل نے سنیل گواسکر کو صدر بنائے جانے کے فیصلہ کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایک ماہر کرکٹر، ذہین اور تعلیم یافتہ گواسکر جیسے شخص کو عہدہ کیلئے منتخب کیا جاتا ہے تو اس سے بہتر فیصلہ نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ گواسکر ہندوستان کیلئے ایک غیرمعمولی کھلاڑی، بہتر کپتان اور ایک ماہر کامنٹریٹر ہیں لیکن ان کے ہاتھ بی سی سی آئی سے کئے جانے والے معاہدہ کی وجہ سے بندھے ہوئے تھے۔ اب جبکہ سپریم کورٹ نے انہیں عہدہ پر فائز کیا ہے تو امید کی جاسکتی ہیکہ ہندوستانی کرکٹ کے مفاد میں بہتر فیصلے ہوں گے۔
مہیندر سنگھ دھونی کے ضمن میں کئے گئے استفسار پر جواب دیتے ہوئے مڈگل نے کہا کہ 16 اپریل کو جب سپریم کورٹ اپنے فیصلے سنائے گی تو اس وقت دھونی کے متعلق بھی اہم فیصلے ہوسکتے ہیں لیکن فی الحال اتنا ہی کہا جاسکتا ہیکہ انتظار کیجئے اور کورٹ کے فیصلے کو دیکھئے۔ سی ایس کے اور راجستھان رائلس کو آئی پی ایل 7 میں شرکت کی اجازت پر مڈگل نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اپنی تحقیقات کے سمت پچھلا قدم نہیں اٹھایا ہے کیونکہ سپریم کورٹ کے مشاہدہ کے بموجب چند ایک خاطیوں کی وجہ سے معصوم کھلاڑیوں اور ہندوستانی عوام کا نقصان نہیں کیا جانا چاہئے۔ دریں اثناء بی سی سی آئی نے آج سپریم کورٹ کے اس فیصلہ کا خیرمقدم کیا جس میں سنیل گواسکر کو عبوری صدر قبول کرنے کے علاوہ آئی پی ایل میں چنائی اور راجستھان کی شرکت بھی شامل ہے۔