گنگولی کیخلاف مناسب کارروائی کیلئے پولیس پر زور

نئی دہلی 26 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس پارٹی نے دہلی پولیس پر زور دیا کہ وہ سپریم کورٹ کے سابق جسٹس اے کے گنگولی کے خلاف کارروائی کرے جن پر ایک لاء اِنٹرن کی گزشتہ سال ڈسمبر میں جنسی ہراسانی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ کانگریس کے قائد سندیپ ڈکشٹ نے کہاکہ عہدیداروں کو اِس معاملہ میں مناسب کارروائی کرنی چاہئے۔ اُنھوں نے کہاکہ یہ درست ہے کہ دہلی پولیس نے یہ واقعہ اُجاگر ہونے کے فوری بعد متعلقہ اِنٹرن سے ربط پیدا کیا تھا تاکہ شکایت درج کی جاسکے۔

پولیس کو اِس حقیقت کو سنجیدگی سے پیش نظر رکھنا چاہئے کہ لڑکی نے ذرائع ابلاغ اور دیگر افراد سے کہا تھا کہ اگر اِس قسم کی کوئی حرکت کسی کے ساتھ پیش آتی ہے تو وہ دہلی پولیس یا دیگر متعلقہ عہدیداروں سے مناسب انداز میں کارروائی کی توقع رکھتی ہیں۔ دریں اثناء جنتادل (یونائیٹیڈ) کے قائد صابر علی نے متاثرہ لڑکی کو مشورہ دیا کہ وہ آگے آکر شکایت درج کروائے۔

اُنھوں نے کہاکہ لڑکی کو بدسلوکی کے بارے میں بیان دینا چاہئے۔ اُسے کسی سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ پورا ملک اُس کے ساتھ ہے۔ پھر وہ خوفزدہ کیوں ہے اور کس سے خوفزدہ ہے۔ نقاب کے پیچھے پوشیدہ رہ کر آپ کسی سے بھی مستعفی ہونے کا مطالبہ نہیں کرسکتے، یہ نامنصفانہ ہوگا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی مسلسل گنگولی کے استعفیٰ کا مطالبہ کررہی ہے۔ بی جے پی قائد انوراگ ٹھاکر نے کہاکہ اِس سے زیادہ بدبختانہ بات کیا ہوگی کہ جن لوگوں کو اختیار حاصل ہے اُن پر ایسی حرکتوں کا الزام عائد کیا جارہا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ گنگولی کو رضاکارانہ طور پر اپنے عہدہ سے استعفیٰ دینا چاہئے۔ اُن کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے تاکہ پورے سماج کو یہ پیغام مل سکے کہ خواتین کے خلاف جرائم کو مزید برداشت نہیں کیا جائے گا۔ سابق جج نے اُن پر عائد الزام کی تردید کرتے ہوئے اِسے شرانگیز مقاصد سے اُن کی شبیہہ مسخ کرنے کی کوشش قرار دیا ہے۔