گمبھی راؤ پیٹ /31 مارچ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) آسرا اسکیم کے طرز سرکاری طور پر بیڑی مزدوروں کو دئے جانے والے ماہانہ وظیفہ کی عدم منظوری کے سبب ہزارہا بیڑی مزدور خواتین جن کی قیادت CITU قائدین کر رہے تھے سب سے پہلے گرام پنچایت آفس کا گھیراؤ کیا اور بعد ازاں گاندھی چوک پر زبردست راستہ روکو مظاہرہ کیا ۔ خواتین کی ایک بڑی تعداد جو کہ وظائف کی عدم منظوری پرحکومت پر سخت نالاں تھے مخالف حکومت نعرے بازی کی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ تمام کے تمام بیڑی مزدور جن کے یہاں PFموجود ہے کو ماہانہ دئے جانے والے وظیفہ کا حق دار قرار دیتے ہوئے انہیں وظیفہ منظور کریں ۔ دیگر صورت میں خواتین نے آئندہ دنوں RDO اور کلکٹریٹ کا گھیراؤ کا انتباہ دیا ۔ اس موقع پر CITU قائدین نمائندوں کو بتایا کہ صدفیصد خواتین بیڑی بناکر اپنے افراد خاندان کی مدد کر رہی ہیں اور عنقریب بیڑی کے کاخانوں کے بند ہوجانے کے سبب ان کا روزگار متاثر ہوگا ۔ جبکہ نوتشکیل شدہ ریاست تلنگانہ کی حکومت انتخابات کے دوران اپنے انتخابی منشور میں جیوانا برتکو اسکیم کے سات بیڑی مزدوروں کو ماہانہ 1000 روپئے وظیفہ دینے کا وعدہ کیا تھا ۔ CITU کے قائدین نے کہا کہ بیڑی مزدوروں کے وظائف کی منظوری بدعنوانیاں اور شرائط رکھے گئے وہ نامناسب ہے حکومت نے جامع سروے کے دوران جن افراد نے اپنے سروے کے دوران بیڑی مزدور لکھوایا انہیں ہی وظیفہ منظور کیا جارہا ہے جبکہ بہت ساری خواتین بیڑی ورکرس ہے جن کے پاس PF بھی موجود ہے لیکن انہیں ابھی تک وظیفہ منظور نہیں کیا گیا ۔ CITU کے قائدین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ تمام PF رکھنے والے بیڑی مزدور خواتین کو وظیفہ کا حق دار قرار دیں اور انہیں وظیفہ منظور کںے ۔ دو گھنٹے کیلئے کئے گئے اس راستہ روکو مظاہرے کے سبب گاڑیوں کی آمد و رفت کا نظام درہم برہم ہوگیا اور مسافرین کو کئی مشکلاں درپیش آئی ۔