گمبھی راؤ پیٹ میں تلنگانہ سمبھارالو، ٹی آر ایس قائدین اور سرکاری عہدہ داروں کی عدم شرکت

گمبھی راؤ پیٹ /7 جون (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) یوم تاسیس تلنگانہ کے ضمن میں گمبھی راؤ پیٹ میں گزشتہ ایک ہفتہ سے جاری پروگرام ’’تلنگانہ سمبھارالو‘‘ کا آج اختتام عمل میں آیا۔ سرکاری طورپر جاریہ مہینہ کی 2 تاریخ سے جاری اس پروگرام میں عوامی جوش و خروش کا فقدان دیکھا گیا۔ روزانہ ترتیب دیئے گئے اس پروگرام میں چند مخصوص خواتین جن کا مہیلا گروپس سے تعلق ہے کے علاوہ آنگن واڑی ورکرس، ٹی آر ایس کے چند قائدین اور بعض مخصوص سرکاری عہدہ داروں کے سواء دیگر ندارد تھے۔ علحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے ایک سال مکمل ہونے پر برسر اقتدار اور حکومتی نمائندوں نے تلنگانہ سمبھارلو کے تحت ہر جگہ زبردست جشن منانے، تاریخی عمارتوں اور آفسوں کو قمقموں سے روشن کرنے کی نہ صرف تشہیر کی، بلکہ اس کے لئے کچھ رقمی منظوری بھی عمل میں لائی گئی۔ منظورہ رقم کو عہدہ داروں نے کس حد تک خرچ کئے؟ یہ تو وہی بتاسکتے ہیں، جب کہ مختلف گوشوں سے اس بات کی شکایت عام ہے کہ مختلف شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دینے والوں کو ایوارڈ دینے کے لئے درخواستیں وصول کی گئیں، لیکن اس میں جانبداری برتی گئی۔ گزشتہ شب گاندھی چوراہا پر تلنگانہ دھوم دھام پروگرام منعقد کیا گیا، جہاں صرف فنکار، بعض مخصوص عہدہ دار اور چند ٹی آر ایس قائدین کے علاوہ شام کے اوقات دل بہلانے اور سیر و تفریح کے لئے آنے والے افراد کے علاوہ کوئی نہیں تھا، جب کہ اس موقع پر فنکار سامنے موجود افراد کو اسٹیج کے قریب آنے کی ترغیب دیتے رہے۔ آج منڈل پریشد آفس میں گزشتہ ہفتہ سے جاری مختلف پروگرامس میں حصہ لینے والے منتخب افراد کو انعامات کی تقسیم کے لئے ایک پروگرام منعقد کیا گیا، جب کہ یہاں بھی عوام کی غیر حاضری محسوس کی گئی۔ لہذا حکومت کو چاہئے کہ وہ اس طرح کے پروگرامس سے عوام کی دوری کی وجہ دریافت کرے اور عوام میں پائی جانے والی بے چینی دور کرنے کی کوشش کرے۔