گلبرگہ ۔27مئی ۔ڈاکٹر قمر الاسلام وزیر اقلیتی بہبود ،بلدی نظم ونسق ،اوقاف ،پبلک انٹر پرائزس و ضلع انچارج وزیر ،صدر نشین حیدر آباد کرناٹک ریجنل ڈیولپمنٹ بورڈ نے ایوان شاہی گلبرگہ میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہر گلبرگہ میں گزشتہ کئی برسوںسے 9وارڈز میں 24/7چوبیس گھنٹے پینے کا پانی سربراہی تجرباتی طور پر جاری تھی اور اب بہت جلد یہ سہولت شہر کے 55وارڈز کے ماباقی حصوں میں بھی فراہم کی جائیگی ۔اس سلسلہ میں تفصیلات بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس منصوبہ کو روبعمل لانے کے لئے ورلڈ بینک کی امداد سے 410کروڑ روپیوں کاصرفہ ہوگا ۔اور کارپوریشن 40کروڑ روپیہ لگائے گی ۔انہوں نے زیر زمین ڈرین کے نظام سے متعلق کئے جارہے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ یو جی ڈی اسکیم تین مرحلوں میں تکمیل پائیگی ۔اور تیسرے مرحلے کوٹنور کے لئے ایس ٹی پی پلانٹ ،یوجی ڈی سپلائی لائین اور دیگر مسنگ لائین کو مربوط کرتے ہوے منظم کیا جانا چاہئے اس کے لئے قدیم ایس ٹی پی منصوبہ کے تحت 42 کروڑروپیوں کے مصارف ہونگے اور نیا منصوبہ کے تحت اس کے لئے 40%فیصد رقم کارپوریشن ادا کرے گی ۔جس میں یوجی ڈی لائین پر 25کروڑ روپیہ اور مسنگ لائین کے مربوط کرنے پر بھی اخرجات ہونگے۔انہوں نے کہاکہ شہر کے جس علاقہ میں صفر فیصد یوجی ڈی سطح ہے ایک ایس ٹی پی کپنورمیں لازمی ہے۔انہوں نے بتایا کہ شہر کٹنور اور کپنور دو جانب نشیب رکھتا ہے اس کی مناسبت سے یہ سارے کام تکنیکی طور پر درست انداز میں تکمیل پائینگے۔انہوں نے ترقیاتی کام کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہاکہ برہمپور اپر لائین سے نیا محلہ ،سنگتراش واڑی ،کپنور کے بشمول شہر ومضافات کے بیشتر علاقے اس میں شامل ہیں۔اس کے لئے بعجلت ممکنہ منظوری کے لئے انہوں نے 141کروڑ روپیوں کے مصارف کا یہ منصوبہ پیش کیا تھا جس کو وزیر اعلیٰ سدرامیا جی نے گزشتہ 25تاریخ کے اجلاس میں منظوری دی ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس منصوبہ کی تکمیل کے لئے حیدر آباد کرناٹک ریجن ڈیولپمنٹ بورڈ کی بھی حصہ داری ہوگی اور حکومت 40کروڑ روپیے خرچ کرینگے ۔
انہوں نے بتایا کہ اس کے لئے درکار اراضی 7ایکٹر خریدلی جائیگی ۔اور وزیر اعلیٰ پیاکیج کے تحت کام ہوگا ۔شہر کی مجموعی ترقی کے لئے مختلف ترقیاتی کام تیزی سے جاری ہیں۔جن سڑکوں کی توسیع بھی ہے یوجی ڈی کی تکمیل اس کے لئے قبل از وقت ضروری ہونے کے پیش نظر یہ عجلت کے ساتھ کیا جارہا ہے۔تاکہ کسی ترقیاتی کام میں کوئی رکاوٹ نہ ہو انہوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ گلبرگہ ایر پورٹ کاکام بھی تیزی سے تکمیل پانے کے لئے ممکنہ اقدامات کئے جارہے ہیں۔ایر پورٹ کا صرف 20فیصد کام باقی ہے۔تاہم گتہ دار ان کے مسئلہ کی وجہ عدالتی کارروائیوں سے تاخیر ہوتی آئی ہے۔انہوں نے کہاکہ حج بھون کی تعمیر اور مولانا آزاد بھون کی تعمیرات کے لئے تمام تر ضروری کاررائیان مکمل کرلی گئی ہیںاور وہ بھی تیزی سے مکمل کرلی جائینگی ۔ 2011ء مردم شماری کے مطابق گلبرگہ کی آبادی 542157سے تجاوز کرگئی ہے۔فی دن 136لیٹر پانی سربراہ کیا جارہا ہے۔اس مرتبہ نالیوں کی صفائی اور تعمیر اتی کاموں کو اولین ترجیح دی جائے گی۔ڈاکٹر قمرالاسلام نے اعلان کیا کہ کئی دنوں سے سرد خانہ میں پڑے گلبرگہ ایر پورٹ کے تعمیراتی کاموں کو 26جنوری 2015ء تک مکمل کرکے عوام کو وقف کردیاجائیگا ،گلبرگہ میں ایر پورٹ نہ ہونے کی وجہ سے صنعتیں قائم کرنے میں کافی تاخیر ہورہی ہے۔آئی آئی ٹی رائچور میں اگر قائم کیا گیا تو ایر پورٹ کی کمی رہیگی اس طرح گلبرگہ میں ایر پورٹ کے تعمیراتی کاموں کو 26جنوری یو م جمہوریہ تک مکمل کرلیا جائیگا۔ اس موقع پر صدر نشین کلبرگی ڈیولپمنٹ اتھاریٹی محمد اصغر چلبل اور جناب عادل سلیمان سیٹھ جنرل سیکریٹری بلاک کانگریس کمیٹی موجود تھے۔