گلبرگہ کے لئے پینے کے پانی کی سربراہی تشفی بخش

گلبرگہ2 مئی (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)ایکزیکیوٹیو انجینئر کرناٹک اربن واٹر سپلائی اینڈ ڈرینیج بورڈ نے ایک صحافتی بیان میں کہا ہے کہ بھیما ندی پر تعمیر کردہ سرڈگی بیاریج اور بینی تھورا ندی کے آبی ذخائر جو شہر گلبرگہ کو پینے کا پانی سربراہ کرنے کے بڑے ذرائع ہیں ان میں تشفی بخش حد تک پانی موجود ہے۔ انجئیر موصوف نے کہا ہے کہ ان دونوں ذخائر آب سے آئیندہ 45دنوں تک آسانی کے ساتھ پانی سربراہ کیا جاتارہے گا۔سرڈگی بیاریج میں 72ملین کیوبک فیٹ پانی ہے جبکہ بینی تھورا کے آبی ذخائر میں 20 ملین کیوبک فیٹ تک پانی موجود ہے ۔ اس طرح یہ پانی کی مقدار موسم گرما کے لئے بالکل کافی ہوجائیگی۔ انجینئرنگ موصوف نے اعتراف کیا ہے کہ کرناٹک اربن واٹر سپلائی بورڈ نے پانی کی راشننگ شروع کردی ہے اور پانی سربراہ کرنے کی مقدار بھی کم کردی ہے تاکہ سارے موسم گرما تک پانی کی تشفی بخش حد تک سربراہی کو جاری رکھا جاسکے۔ انھوں نے بتایا کہ گلبرگہ کو روزانہ 90 ملین لیتر پانی کی ضرورت ہے جب کہ اس کے مقابلہ میں صرف 75.16 پانی روزانہ سربراہ کیا جارہا ہے۔ 55ملین لیتر پانی سرڈگی بیاریج سے اور 20.16ملین لیتر پانی بینی تھورا کے آبی ذخائر سے سربراہ کیا جارہا ہے۔ مسٹر مڈیال نے کہا کہ شہر گلبرگہ کے 55وارڈس میں سے 30وارڈس کو ایک دن کے وقفہ سے یعنی مہینہ میں 15 دن پانی سربراہ کیاجارہا ہیجبکہ مابقی 14وارڈس مین تین دن میں ایک بار پانی کی سربراہی جاری ہے۔ مابقی 14وارڈس میں جنھیں چوبیس گھنٹے پانی سربراہ کرنے کی اسکیم میں شامل کیا گیا ہے ، چار وارڈس کے ساکنان کو سارا دن پانی سربراہ کیا جارہا ہے جبکہ مابق 7وارڈس میں پانی کی سربراہی جزوی ہے۔اس شکایت پر کہ جو پانی شہریان گلبرگہ کو سربراہ کیا جارہا ہے وہ کسی قدر رنگین ہے اور اس میں غیر خالص اشیاء شامل ہیں، تو اس کے جواب میں انجینئر موصوف نے کہا ہے کہ اس پانی کا لیبوریٹری میں تجزیہ کیا جاتا ہے۔پانی کی جانچ مکمل ہونے کے بعد ہی اسے شہریان کو سربراہ کیا جاتا ہے۔ پھر بھی انھوں نے اعتراف کیا کہ پانی کا رنک ہلا سبز ہوا کرتا ہے، انھوں نے کہا کہ پانی کو غیر خالص اشیاء سے پاک کرنے کے لئے اسے فلٹر کرنے کے لئے کلورین ملانے سے قبل اور بعد میں تمام ضروری اقدامات کئے جارہے ہیں۔ انجینئر موصوف نے کہا ہے کہ گلبرگہ اور یادگیر کے تمام تعلقہ جات میں الند اور چنچولی ٹائونس کو چھوڑ کر تمام مقامات پر پانی کے ذخائر کی صورت حال اطمینان بخش ہے۔