جمعرات , دسمبر 12 2024

گلبرگہ کو کرناٹک کا دوسرا دارالخلافہ بنانے کا مطالبہ

حیدرآباد کرناٹک جنا پرا سنگھرش سمیتی قائد کی پریس کانفرنس

گلبرگہ 18ڈسمبر :(سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) صدر حیدر آباد کرناٹک جنا پرا سنگھرش سمیتی مسٹر لکشمن دستی نے اپنے صحافتی کانفرینس میں کہا ہے کہ حکومت کرناٹک سنا جارہا ہے کہ عنقریب شہر بیلگام کو ریاست کا دوسرا دارالخلافہ بنانے کا اعلان کرنے والی ہے۔ انھوںنے کہا ہے کہ حکومت اگر یہ قدم اٹھاتی ہے تو یہ کرناٹک کے عوام کے جذبات اور ریاستی کے مفادات کے خلاف ہوگا۔ مؤستقبل میں اوس طرح کا اقدام کرناٹک کی سالمیت کے لئے بھی نقصان دہ ثابت ہوگا۔ انھوں نے کہا ہے کہ حال ہی میں بیلگام ضلع سے مخالف کرناٹک آوازیں اٹھی ہیں ۔ ریاستی حکومت کے خلافاحتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے وہاںکے ریاست دشمن افراد و عناصر نے بیلگام کو مہاراشٹرا میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ پھر حال ہی میں ایک اس طرح کا مطالبہ بھی کیا گیا تھا کہ بشمول ضلع بیلگام ممبئی کرناٹک و حیدر آباد کرناٹک ایک علیحدہ ریاست تشکیل دی جائے ۔ جس کی سختی کے ساتھ مذمت کی جاچکی ہے۔ مسٹر لکشمن دستی نے کہا کہ اگر حکومت کرناٹک ریاست میں کوئی دوسرا دار الخلافہ تشکیل دینا چاہتی ہے تو اس کے لئے مناسب ترین مقام علاقہ حیدر آباد کرناٹک کا صدر مقام گلبرگہ ہے۔ انھوںنیؤ بتایا کہ اس طرحکی مثال ریاست مہاراشٹرا کی بھی ہے جہاںصدر مقام ممبئی کے علاوہ ناگپور کو ریاست کے دوسریصدر مقام کی حیثیت محض اس لئے دی گئی ہے کہ وہ ممبئی سے کافی دوری پر واقع ہے ۔ انھوں نے کہا کہ گلبرگہ شہر بھی بنگلور سے 650کیلومیٹر کی دوری پر واقع ہے لہٰذا اس شہر کو ریاست کرناٹک کا دوسرا صدر مقام بنایا جاسکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ گلبرگہ کو کرناٹک کا دوسرا صدر مقام بنانے کیلئے یہاں تمام بنیادی سہولیات موجود ہیں۔جیسے کہ ریلوے براڈ گیج جنکشن، ہوئی اڈہ ، اہم اعلیٰ تعلیمی سہولیات، شہر میں پانچ یونیورسٹیز کی موجودگی، ہندوستان کی 14 یونیورسٹیز کے اسٹڈی سنٹرس کی گلبرگہ میں موجودگی اور ہائی کورٹ بینچ وغیرہ کی موجودگی نے گلبرگہ کو اہم ترین مرکز بنادیا ہے ۔انھوں نے یہ بھی وضاحت کی کہ علاقہ حیدر آباد کرناٹک کی دیرینہ پسماندگی کے سبب اسے دستور ہند کی دفعہ 371 Jکے تحت خصوصی مراعات فراہم کی گئی ہیں ۔ لہذا ریاستی حکومت کو بھی چاہئے کہ وہ اس علاقہ کی ترقی کے لئے گلبرگہ کو ریاست کے دوسرے صدر مقام کا درجہ دے ۔اگر حکومت چاہے تو دارالخلافہ ہی بنگلور سے گلبرگہ مستقل طور پر منتقل کرسکتی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ گلبرگہ شہر سابق میں دکن کی ہمنی سلطنت کا پہلا دارالخلافہ بھی رہ چکا ہے۔

TOPPOPULARRECENT