گلبرگہ میں ڈاکٹروں کا احتجاج

گلبرگہ ۔/12اکٹوبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)منگل کے دن شہر میں سینکڑوں خانگی و سرکاری ڈاکٹروںنے انڈئین میڈیکل اسو سی ایشن کے پرچم تلے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا ۔یہ ڈاکٹرس اس بات کے لئے مظاہرہ کررہے تھے کہ گزشتہ دنوں دو ڈاکٹروں کے زیر علاج ایک 8 سالہ دلت لڑکی کے انتقال کرجانے پر مختلف تنظیموں نے مل کر ان دونوں ڈاکٹروں کے خلاف بے رحمی و بے رخی کا مقدمہ درج کروایا ہے ۔ یہ ڈاکٹر نعرے بلند کررہے تھے کہ چند غیر سماجی عناصر نے مذکورہ بالا ڈاکٹروں کے خلاف اس طرح کا غیر قانونی مقدمہ درج کروایا ہے۔ ڈاکٹروں نے انڈین میڈیکل اسو سی ایشن کے ہال سے ڈپٹی کمشنر کے دفتر تک ایک احتجاجی جلوس نکالا اور انھوں نے ڈپٹی کمشنر گلبرگہ کو ایک احتجاجی یادداشت بھی حوالہ کی ۔ بعد ازاں ان ڈاکٹروں نے سپرینٹینڈینٹ آف پولیس کے دفتر تک مارچ کی اور وہاں انھوں نے ایس پی ضلع گلبرگہ مسٹر امیت سنگھ سے ملاقات کی۔ انڈئین میدیکل اسو سی ایشن کے ترجمان ڈاکٹر کرن دیشمکھ نے کہا ہے کہ ایس پی گلبرگہ نے وعدہ کیا ہے کہ وہ لڑکی کی موت کے بارے میں غیر جانبدارانہ تحقیقات کروائیں گے۔ ایس پی نے کہا ہے کہ اگر ملزمین بے قصور ہیں تو ان کے ساتھ انصاف کیا جائیگا۔ یادداشت میں انڈئین میڈیکل اسو سی ایشن نے مذکورہ بالا دو ڈاکٹروں سوریہ کانت پاولے اور سنتوش پاولے کے خلاف ہراسانی کا مقدمہ درج کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دونوں ڈاکٹرس نہایت ذمہ داری کے ساتھ اپنی ڈیوٹی انجام دے رہے تھے۔ اس معاملہ میں ڈاکٹر اور مریض کے رشتہ کا مذہب اور ذات پات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ڈاکٹر اور مریض کا رشتہ ایک مقدس رشتہ ہے،انسانیت کا رشتہ ہے۔ اگر مستقبل میں بھی ڈاکٹروںکے ساتھ اسی طرح کا رویہ جاری رکھا گیا تو اس صورت میں ڈاکٹرس کو سوچنا پڑے گا کہ وہ اقوام درج فہرست کے مریضوںکا علاج کریں یا نہ کریں ۔واضح رہے کہ 5اکتوبر کو ایک 8سالہ لڑکی علاج کے لئے ہسپتال لائی گئی تھی۔ اس لڑکی کے پیٹ میں درد تھا۔ ڈاکٹروں نے اس درد کو کم کرنے کے لئے ایک انٹرامسکیولر انجیکشن دیا تھا تاکہ درد کم ہوسکے۔ ڈاکٹروں نے اس لڑکی کے لئے الٹراسائونڈ کروانے کی صلاح بھی دی تھی۔ لیکن اس مریض کو دوبارہ ہسپتال نہیں لایا گیا،پھر چند گھنٹوں کے بعد اس لڑکی کا انتقال ہوگیا۔ انتقال کی خبر ملتے ہی دلت سینا کے احتجاجیوں نے ان دونوں ڈاکٹروں کے خلاف احتجاج شروع کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ان کوفوری طور پر گرفتار کرلیا جائے۔ اس شکایت کی بنیاد پر دونوں ڈاکٹروں کیخلاف اسٹیشن بازار پولیس اسٹیشن لاپرواہی برتنے کے الزام میںایک مقدمہ بھی درج کرلیا گیا۔ پولیس بیان کے بموجب تحقیقات جاری ہیں ۔ لڑکی کے پوسٹ مارٹم کی رپورٹ کا انتظار ہے۔ پولیس عہد داران کے بیان کے بموجب میڈیکل پراکٹشنرس کی جانب سے لاپرواہی یا غفلت برتنے کی صورت میں اس طرح کے معاملات کی تحقیقات ایک کمیٹی کیہ کرتی ہے جس کی صدارت ڈسٹرکت ہیلتھ آفیسر کرتے ہیں ۔ اس کمیٹی کی رپورٹ پر ہی آگے کی کارروائی کی جاسکتی ہے۔