گلبرگہ میں منا شوٹر کے انکاؤنٹر پر تنازعہ

گلبرگہ ۔/12جنوری( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) انسپکٹر جنرل آف پولیس نارتھ ایسٹرن رینج مسٹر محمد وزیر احمد نے ایک صحافتی بیان میں کہا ہے کہ 8جنوری کو شہر گلبرگہ میں منا دربدر شوٹر کے خلاف کی گئی پولیس کاروائی اور شوٹنگ کے معاملہ میںچند مفاد پرست،منافرت پھیلانے اور انتشار پھیلانے والے عناصران کے خلاف احتجاج کرنے کی سازش میں شامل ہیں۔مسٹر محمد وزیر احمد نے کہا کہ ان کے خلاف 8جنوری کے واقعہ کے بعد جو احتجاج کیا گیا اور یادداشت پیش کی گئی ان لوگوں کی سرپرستی یقیناچند مفادات حاصلہ رکھنے والی تنظیموںنے کی ہے ۔ان تنظیموں نے منا شوٹر کے خلاف کی گئی کارروائی کو مختلف رنگ دینے کی کوشش کی ہے۔ جب چند زخمی پولیس عہدہ داران کا بسویشور ہسپتال میں علاج چل رہا تھا۔ اس وقت چند سماج دشمن اور معاشرہ میں انتشار پھیلانے والے عناصر آئی جی پی کے کردار پر انگلی اٹھا رہے تھے۔ یقینا ان عناصر کی پشت پناہی چند مفادات مفادات حاصلہ رکھنے والے کر رہے تھے۔ آئی جی پی مسٹر محمد وزیر احمد نے کہا کہ جس وقت ہسپتال میں زخمیوں کا علاج چل رہا تھا ۔اس وقت ان عناصر کو ان کی صحت و تندرستی اور جان کی فکر نہیں تھی بلکہ انھیں صرف سینئیر پولیس عہدہ دار کو بدنام کرنے سے دلچسپی تھی۔ واضح رہے کہ 8جنوری کو گلبرگہ میں بدنام زمانہ غنڈہ منا شوٹر کے خلاف پولیس اینکائونٹر کیا گیا تھا ۔ منا ممبئی انڈرورلڈ کے لئے کام کرتا تھا ۔

اس کے علاوہ اس پر گلبرگہ ،رائچور،یادگیر میں قتل کے واقعات میں ملوث ہونے کے الزامات بھی تھے۔ وہ 8جنوری کو پولیس اینکائونٹر میں مارا گیا ۔ اسے زندہ گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی لیکن اس نے پولیس عہدہ داران پر فائیرنگ کی جس کے جواب میں وہ پولیس فائیرنگ میں مارا گیا۔ آئی جی نے کہا کہ جس وقت منا شوٹر کے خلاف پولیس کارروائی کی جارہی تھی اس وقت گلبرگہ کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس جیورگی میں تھے۔ ایسے وقت وہ جائے واقعہ پر پہنچے اور انھوں نے زخمی پولیس عہداران کوہسپتال پہنچانے کا انتظام کرنے کے ساتھ ساتھ شہر میں امن و امان کو برقرار رکھنے کے اقدامات کئے۔ انھوںنے کہا کہ ایسے موقع پر خطرناک مجرم کا مقابلہ کرنے اور اس کو گرفتار کرنے کے لئے گئے ہوئے پولیس عہدہ داران کی تعریف کرنے کے بجائے یہ غیر سماجی عناصر موقع کا ناجائز فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہے تھے۔ اپنے مفادات کو بڑھاوا دینے کے لئے یہ عناصر اس واقعہ کو ایک نیا رنگ دے کر پیش کرنے کی کوشش رہے ہیں ۔ مسٹر وزیر احمد نے ان پر لگائے گئے اس الزام کا کہ ان کے کہنے پر چند پولیس اسٹیشنوں سے ایک مخصوص مذہب سے تعلق رکھنے والے چند غنڈہ عناصر کے نام فہرست سے حذف کردئے گئے ہیں ، جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ الزام سراسر غلط ہے کیونکہ روڈی شیٹس کھولنا یا بند کردینا یہ آئی جی پی کام نہیں ہے یہ ضلعی پولیس کی ذمہ داری ہے۔ آئی جی پی محمد وزیر احمد نے اس موقع پر عوام سے اپیل کی کہ وہ کسی بھی فرقہ وارانہ اور مخالف پولیس پروپگنڈہ پر دھیان نہ دیں بلکہ اس کے بجائے ان زخمی پولیس عہدہ داران کی جلد صحت یابی کی دعا کریں جنھیں حیدرآباد کے ہسپتالوں میں شریک کروایا گیا ہے۔