پولیس کالاٹھی چارج، ریاستی وزیر قمرالاسلام کی مداخلت پر حالات قابو میں
کلبرگی۔2ستمبر: (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) آج بھارت بند کے احتجاج میں شامل AITUCکے ارکان نے آج دوپہر مبینہ طور پرشہر کے گنجان مسلم آبادی والے علاقوں محمد رفیع چوک تا ٹیپو سلطان چوک پانچ آٹو رکشائوں، دو ٹم ٹم گاڑیوں اور دو لاریوں پر پتھرائو کیا ۔ جس وقت بھارت بند احتجاج میں شامل یہ احتجاجی آٹو رکشائوں پر سنگبار ی کررہے تھے اس وقت چند مسلمانوں نے انھیں سمجھانے کی کوشش کی کہ دو آٹو رکشائوںمیں مسلم خواتین سوار ہیں ان پر سنگباری نہ کی جائے لیکن احتجاجی اپنی حرکات سے باز نہیں آئے ۔ جس پر مشتعل ہوکر مسلم نوجوانوںنے دو احتجاجی نوجوانوںکو پکڑ کر انکی خوب پٹائی کی ،دونوں نوجوان وہاںسے فرار ہوگئے ۔ اس دوران مسلم علاقوںمیں چند شر پسندوں نے گڑ بڑ پھیلانے کی کوشش کی لیکن مسلم نوجوانوںکے پیچھا کرنے پر انھوںنے راہ فرار اختیار کرلی ۔ فرار ہونے والوں میں سے ایک نے اپنی موٹر سائیکل بھی وہیں چھوڑ دی۔ پولیس نے اس موٹر سائیکل کو اپنے قبضہ میں لے لیا ہے۔ گرامین پولیس اسٹیشن کے سرکل انسپکٹر واجد پٹیل اور اسٹیشن بازار کے سرکل انسپیکٹر ہلی ہوڈی، بہمنی پورہ پولیس اسٹیشن کے سرکل انسپکٹر ستیش نے یہ تیقن دیا ہے کہ پولیس ایف آئی آر درج کرکے جلد از جلد خاطیوں کو گرفتار کرلے گی۔ اس تیقن پر عوام وہاں سے منتشر ہونے لگے لیکن اسی دوران مسلم ویلفیر اسوسی ایشن کے صدر مسٹر سید مظہر حسین ایڈوکیٹ وہاں پہنچ گئے ۔ ان کے وہاں پہنچتے ہی دو تا ڈھائی ہزار مسلم نوجوان رنگ روڈ پر پہنچ گئے ۔ ٹیپو سلطان چوک جام ہوگیا ۔ کچھ لوگوں نے اس دوران مسلم علاقوںمیں انتشار پھیلنے کے امکانات کے پیش نظر ضلع انچارج وزیر جناب قمر الاسلام کو اور صدر نشین کلبرگی اربن ڈیولپمنٹ اتھارٹی کوفون کردیئے ۔ الحاج قمر الاسلام کی ہدایت پر پولیس کے ایس پی ڈی ایس پی ، ایڈیشنل ایس پی ،پانچ سرکل انسپکٹرس وگیر پولیس کی جمعیتکے ساتھ وہاں پہنچ گئے ۔ دو پولیس ویانس بھی وہاں پہنچ گئیں اس دوران کچھ لوگوںنے پولیس گاڑیوں پر سنگباری کی جس کے نتیجہ میںپولیس کو لاٹھی چارج کے لئے مجبور ہونا پڑا ۔ ٹیپو سلطان چوک سے محمد رفیع چوک تک تمام دوکانیں بند کروادی گئیں ۔ تمام مجمع لاٹھی چارج کے سبب منتشر ہوگیا ۔ بعد ازاں راستے کھول دئے گئے ۔ دو پولیس گاڑیوںکو ثنا ء ہوٹل کے قریب متعین کردیا گیا ہے ۔ واضح رہے کہ مذکورہ بالا مسلم علاقوںمیں انتشار اس وقت پھیلا جب احتجاجیوں نے منع کرنے کے باوجود ان آٹو رکشائوںپر بھی سنگباری کی جن میں برقعہ پوش مسلم خواتین سوار تھیں ۔جناب قمر الاسلام کی بروقت مداخلت کے سبب پولیس نے حالات پر قابو پالیا ہے۔