شاہ آباد ۔ 3۔ مارچ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) زندگی میں درپیش ہونے والے چھوٹے چھوٹے معاملات ( کیسس ) پر عدالت میں معاملہ درج کرنے سے پہلے ڈسٹرکٹ لیگل سرویس اتھاریٹی کی جانب سے قائم کردہ مشاورتی مرکز میں وکلاء سے صلاح و مشورہ کرتے ہوئے معاملات کو حل کرلینا بہتر ہوگا ۔ اس خیال کا اظہار ایڈیشنل سینئر سیول جج اور ڈسٹرکٹ لیگل سرویس اتھاریٹی کے رکن سکریٹری ایس ایل چوہان نے کیا وہ ڈسٹرکٹ لیگل سرویس اتھاریٹی ضلع ایڈوکیٹس اسوسی ایشن اندرا گروپس اور انینا مہیلا کیندر گلبرگہ کے باہمی اشتراک سے گلبرگہ شہر کے وسنت نگر میں منعقدہ خواتین کیلئے ایک روزہ قانونی ورکشاپ کا افتتاح انجام دینے کے بعد خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے بتایا کہ زمانہ قدیم میں ’’ زر ، زمین ، زن ‘‘ کی لعنت میں گر کر رامائن بھارتی قانون کی چوکھٹ میں ’’ زر ، زن ، زمین ‘‘ حاصل کرنے کا تمام کو حق حاصل ہے ۔ مذکورہ تینوں اشیاء کی زیادتی کی حرص نے سماج و معاشرہ میں جھگڑا اور اس کے برباد کرنے کا باعث بنی قانون کی خلاف ورزی ، دھوکے بازی کے ذریعہ حاصل کرنے والی چیزیں قانون کے مغائر اور اس پر سزاء ہوسکتی ہے ۔