گشتی عہدیداروں کی سرگرمیوں کی تحقیقات

کاماریڈی :10؍جنوری ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ضلع میں سرقہ کی وارداتوں کی روک تھام کیلئے خصوصی اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار مسٹر ترون جوشی نے کل کاماریڈ ی میں پولیس اسٹیشنوں کی تنقیح کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں ضلع میں سرقہ کی وارداتوں میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے اور اس پر قابو پانا بے حد ضروری ہے لہٰذا رات کے اوقات میںپٹرولنگ اور دیگر اقدامات ناگزیر قرار دیتے ہوئے طلائی گردی میں مصروف عہدیداروں پر نگرانی کرنے کیلئے متعلقہ عہدیداروں کو اطلاع دی ہے جس مقام پر سرقہ کی واردات رونما ہورہی ہے اس علاقہ میں طلایہ گردی میں مصروف عہدیداروں کی سرگرمیوں کے بارے میں سب سے قبل تحقیقات کی جائے گی اور قدیم سارقوں پر نگاہ رکھنے کیلئے ہدایت دی۔ مہاراشٹرا، کرناٹک ریاستوں سے تعلق رکھنے والے سارق چھوٹے چھوٹے ٹیموں کو تشکیل دیتے ہوئے ضلع کا احاطہ کرتے ہوئے سرقہ کی وارداتیں انجام دے رہے ہیں جس کی وجہہ سے ضلع کی سرحد پر واقع عہدیداروں سے تعاون حاصل کرتے ہوئے ان افراد کو گرفتار کرنے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ کاماریڈی میں دودن قبل چاقوؤں کے ذریعہ ڈرا دھمکا کر لوٹ لینے کے واقعہ میں چند ثبوت حاصل ہوئے ہیں اور اس بارے میں تحقیقات کرتے ہوئے انہیں گرفتار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔

عنقریب میں عام انتخابات ہونے والے ہیں اس کی پرامن انعقاد کیلئے انتظامات کئے جارہے ہیں ۔ لڑکیوں کو چھیڑ چھاڑ اور عصمت ریزی کے واقعات پر قابو پانے کیلئے بھی سخت انتظامات کرنے کیلئے عہدیداروں کو ہدایت دی گئی ہے ۔ ضلع کے تمام پولیس اسٹیشنوں میں خاتون کانسٹیبل کا تقرر عمل میں لایا گیا ہے ۔ قومی شاہراؤں پر حادثات کی روک تھام کیلئے بھی انتظامات کئے جارہے ہیں اس کے علاوہ نظام آباد میں 40 سی سی کیمروں کو نصب کیا جارہا ہے ۔کاماریڈی ، بودھن ، آرمور میں بھی سی سی کیمروں کے علاوہ ٹرافک سگنلس کی تنصیب کیلئے متعلقہ میونسپلٹی سے فنڈس کی منظوری کیلئے خواہش کی گئی ہے ۔ کاماریڈی پولیس اسٹیشن میں گذشتہ سال 629 کیسس درج کئے گئے ان میں 100کیسس سرقہ کی وارداتوں کے ہیں ان میں سے 60%کیسوں کی یکسوئی کی گئی ۔ایس پی نے دو دن قبل کاماریڈی میں ہوئی سرقہ کی واردات کے مکان کا بھی معائنہ کیا اور تحقیقات کیلئے عہدیداروں کو ہدایت جاری کی ۔ اس موقع پر ڈی ایس پی کاماریڈی سریندر ریڈی، ٹرینی ڈی ایس پی رمنا ریڈی ، ایس ایچ او کاماریڈی کرشنا بھی موجود تھے۔