نئی دہلی۔20اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس اور جے ڈی(یو) نے آج الیکشن کمیشن سے رجوع ہوکر بی جے پی قائد گری راج سنگھ کی گرفتاری کا مطالبہ کیا اور کہا کہ نریندر مودی کی مخالفت کرنے والوں کو انتخابات کے بعد پاکستان جانا پڑے گا کہ اُن کے متنازعہ بیان پر انہیں عبرتناک سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ بی جے پی کے سابق صدر نتن گڈکری گری راج سنگھ کے ہمراہ شہ نشین پر موجود تھے جب کہ انہوں نے یہ متنازعہ تبصرہ کیا تھا۔ دونوں پارٹیوں نے اُن کے خلاف اور بی جے پی کے خلاف بھی کارروائی کا مطالبہ کیا۔
الیکشن کمیشن کے نام اپنے مکتوب میں کُل ہندکانگریس کمیٹی کے سکریٹری کے سی متل نے دعویٰ کیا کہ گری راج سنگھ کا بیان سوچا سمجھابیان ہے ‘ وہ مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے عوام میں بدنظمی پھیلانا چاہتے ہیں تاکہ فرقہ وارانہ اور مذہبی جذبات بھڑکاکر ووٹ حاصل کرسکیں ۔ جے ڈی یو اے سکریٹری جنرل کے سی تیاگی نے بھی الیکشن کمیشن کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے سنگھ اور گڈکری کے خلاف ایف آئی آر درج کروانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اس قسم کے تبصرے بہار اور بہاریوں کی توہین ہیں ۔ چنانچہ دونوں قائدین کے خلاف فوجداری کارروائی اور سخت سزا ضروری ہے ۔
دریں اثناء پٹنہ سے موصولہ اطلاع کے بموجب بی جے پی کے اعلیٰ سطحی قائدین کی اپنے بیان پر ناراضگی کے باوجود گری راج سنگھ نے کہا کہ وہ اپنے بیان پر اٹل ہیں کہ جو لوگ مودی کو برسراقتدار آنے سے روکنے کی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں ان کے وزیراعظم بننے کے بعد ہندوستان میں ان کیلئے کوئی جگہ نہیں ہوگی اور انہیں پاکستان جانا پڑے گا جس کے مفادات مودی کی شکست سے وابستہ ہیں ۔ بھاگل پور سے اپنی انتخابی مہم کے دوران ٹیلیفون پر بات چیت کرتے ہوئے بی جے پی امیدوار شاہنواز حسین نے ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کئی طاقتور ممالک مودی کو برسراقتدار آنے سے روکنے کی کوشش کررہے ہیں اور پاکستان اُن میں سرفہرست ہے ۔ تاہم انہوں نے کہا کہ ہندوستان ایک جمہوریت ہے اور کوئی بھی شخص کسی کی بھی مخالفت کرسکتا ہے اس میں کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔