گرمیت رام راحیم کو عصمت ریزی مقدمہ میں سزاء

پنچکولا:ڈیرا سچا سودا کے سربراہ گرمیت رام رحیم سنگھ پر دو سادھوئیوں کی عصمت ریزی کا مجرم قراردیدیا گیا ہے۔دو سو سنوائی او ر دس سال کی طویل مدت کے بشمول اعلی عدالتوں کے متعدد توقف کے بعد‘ ڈیرا کے سربراہ کو سال1999میں دو سادھوئیوں کے عصمت ریز ی کے واقعہ میں پنچکولا کی خصوصی عدالت نے جمعہ کے روز مجرم قراردیدیا۔

تاہم اس ضمن میں عدالتی تحویل پر پھر دوسرے سزاء کے متعلق 28اگست کو فیصلہ کیاجائے گا۔وہ اب تک سات سال جیل میں رہے ہیں۔ جسٹس جگدیپ سنگھ نے جب فیصلہ سنایا اس دوران دی سنٹرل ریزو پولیس فورسس( سی آر پی ایف)‘ بارڈر سکیورٹی فورس( بی ایس ایف)اور ریاستی پولیس کی بھاری جمعیت احاطہ عدالت میں موجود تھی۔

قتل کے الزامات کے علاوہ گرومیت رام راحیم پر عصمت ریزی کی سازش کا بھی الزام بھی ہے‘ مذکورہ متنازع گرومیت بابا رام رحیم جو اداکار بھی ہیں عدالت اپنے 200کاروں کے قافلے کے ساتھ عدالت پہنچے تھے۔

پنچکولا میں برقی کے علاوہ موبائیل اور انٹرنٹ سروسیس پوری طرح بند کردئے گئے جبکہ پنجاب کے علاوہ ہریانہ او رچندی گڑ میں جہاں پر ڈیرہ سچا سودا کے حامی موجود ہیں ان علاقوں میں کرفیو نافذ کردیاہے۔ چہارشنبہ کے روز سے ہریانہ‘ پنجاب‘ چندی گڑ سے 200000لاکھ کے قریب گرومیت رام رحیم کے حامی پنجکولا پہنچے جس کے بعد علاقے کو پولیس چھاونی میں تبدیل کردیاگیا ۔

سیکشن 144کے باوجود دیر احامی پنچکولا میں پچھلے تین دنوں سے ہزاروں ڈیرا حامی جمع ہورہے ہیں۔ایک وقت ایسا بھی آیا جب ڈیرا حامی گرومیت رام رحیم کے باعزت بری ہونے کی افواہ پر جشن بھی منانا شرو ع کردیاتھا۔

سال2002میں جنسی استحصال کا ایک کیس ڈیرا سربراہ پر سی بی ائی نے عائد کیاتھا۔ سزاء سنائے جانے کے بعدپنچکولامیں موجود ڈیرا حامی نے بھاری تشدد برپا کیا۔ خبروں کے مطابق ہزاروں کی تعداد میں حامی سڑکوں پر اتر ائے اور میڈیا‘ پولیس اورگاڑیوں کو اپنا نشانہ بنایا۔سوشیل میڈیا اور نیوز ایجنسیوں سے مل رہی اطلاعات کے مطابق ڈیرا سچا سودا حامیوں نے نظم ونسق کو بری طرح متاثر کیا۔ اس بات کی بھی اطلاعات موصول ہورہی ہیں کہ ڈیرا حامیوں نے پولیس جوانوں کا تعقب کرتے ہوئے انہیں زدکوب کیا۔

ایک اطلاع کے مطابق ساری دنیا میں ڈیرا سچا سودا گرومیت رام رحیم کے سات کروڑ سے زائد حامی موجود ہیں۔ خبریں موصول ہورہی ہیں کہ دہلی میں بھی ڈیرا حامیوں نے تشدد برپا کیاہے ۔ نئی دہلی آنند وہار ریلوے اسٹیشن پر بھی ٹرین کے ڈبوں کو نذر آتش کرنے واقعات منظر عام پر آرہے ہیں۔افسوس تو اس بات کا ہے اب تک چیف منسٹر ہریانہ منوہر لال کہٹار اب تک اس ہنگامہ آرائی پر کچھ بولنے سے کترارہے ہیں۔