گرام سبھا میں عہدیداروں کی عدم شرکت

گمبھی راؤ پیٹ ۔ 6 جنوری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) میجر گرام پنچایت گمبھی راؤ پیٹ کا گراما سبھا انچارج آکا پلی بالیا کی صدارت میں منعقد کیا گیا جو آغاز کے ساتھ ہی شورشرابہ، شوروغل کا شکار ہوگیا۔ گراما سبھا کے دوران عوام کی ایک بڑی تعداد محلہ جات میں بنیادی سہولتوں کی عدم فراہمی پر ہورہی دشواریوں کا ذکر کرتے ہوئے عوامی منتخب نمائندے جن میں ایم پی ٹی سی ارکان، وارڈ کونسلر شامل ہیں کو آڑے ہاتھوں لیا۔ سابقہ ایم پی ٹی سی رکن اے سوامی و دیگر نے بھی گراما سبھا میں مختلف محکمہ جات کے عہدیداروں کی عدم شرکت پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور ای او سے سوال کیا کہ حکومت عوامی مسائل کی یکسوئی اور بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے اس طرح کے گراما سبھاؤں کا انعقاد عمل میں لاتی ہے لیکن سبھاؤں میں عہدیداروں کی عدم شرکت پر عوامی مسائل کی یکسوئی کس طرح ممکن ہے۔

بعض سیاسی قائدین نے سرپنچ سے مطالبہ کیا کہ وہ گرام پنچایت کی زیرنگرانی شاپنگ کامپلکس کے کرایہ دار جوکہ گذشتہ 6 سال سے کرایہ پر ہیں، انہیں خالی کروانے یا تو پھر ماہانہ کرایہ میں اضافہ کرنے کی اپیل کی تاکہ گرام پنچایت کے آمدنی میں اضافہ ہوسکے۔ گراما سبھا میں خواتین نے انہیں آسرا اسکیم کے تحت وظیفہ کی عدم منظوری کی شکایت کی اور کہا کہ مستحق افراد کو وظیفہ نہ ملنے کی وجہ روزانہ گرام پنچایت کی چکریں کاٹ رہے ہیں۔ اس کا سرپنچ بالیا نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ گرام پنچایت وارڈ کونسلر ایک قرارداد منظور کرتے ہوئے مستحق افراد کی فہرست تیار کرتے ہوئے اسے ایم پی ڈی او کے حوالے کی ہے جو عنقریب منظور کرلئے جائیں گے۔ اس موقع پر ای او بالراج، انچارج سرپنچ بالیا، ایم پی ٹی سی ارکان حمیدالدین خالد، لکی ریڈی کملاریڈی، کوآپشن رکن محمد محبوب علی، وارڈ کونسلر محمد شفیع الدین، لکشمن، راجن ریڈی، دیواسائی کرشنا وغیرہ موجود تھے۔