گدوال /30 ستمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) گدوال کو ضلع کا درجہ دینے کا مطالبہ لے کر آج کل گدوال میں ضلع سادھنا سمیتی کے زیر اہتمام گدوال مکمل بند منایا گیا ۔ گدوال کے تمام اسکولس و کالجس اور سرکاری دفاتر بنکس بس ڈپو مکمل طور پر بند کرایا گیا ۔ تجارتی کاروبار بھی خود تجارت کرنے والے بند کرکے ضلع بنانے کے ضمن احتجاج کیا اور بند میں شامل ہوگئے ۔ اس بند کے اندر تمام پارٹی کے ذمہ داران شرکت کئے ۔ رکن اسمبلی محترمہ ڈی کے ارونا ایک ریالی سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ بند شروع کا حصہ ہے ۔ ضلع بننے تک یہ احتجاج جاری رہے گا اور اسمبلی میں اس مسئلہ کو لے کر حکومت پر دباؤ ڈالا جائے گا ۔ ضلع سادھنا سمیتی کے صدر انجینیلو اڈوکیٹ نے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کو آزادی ملنے کے بعد پہلے پارلیمنٹ الیکشن میں گدوال اور محبوب نگر ہی کو پارلیمنٹ کنیٹوشن بناکر ممبر پارلیمنٹ کی حیثیت سے منتخب کئے گئے تھے جبکہ یہاں پر سہولتیں مکمل دستیاب ہیں اور ہر قسم کی ضرورتوں کیلئے آسانیاں ہیں ۔ انہوں کہا کہ یہاں پر پانی کی سہولتیں کافی ہیں اور ریلوے جنکشن موجود ہے ۔ جس کی زمین 100 ایکر ہے ۔ اسی طرح ضلع کیلئے آفسوں کی تعمیر کیلئے سرکاری کافی مقدار میں ہے ۔ صرف گدوال نیشنل ہائی وے سے 15 کیلومیٹر دوری پر ہے ۔ گدوال مقام کے اعتبار سے رائچور محبوب نگر اور کرنول کے بیچوں بیچ سنٹر میں ہوتا ہے ۔ اس طرح ضلع بننے کیلئے جتنے چیزوں کی ضرورت ہے وہ سب گدوال میں موجود ہیں ۔ اس بند میں چیرمین گدوال بنڈلہ پدماوتی ، عبدالسلام ، ناگراج ، وینوگوپال ، محمد امتیاز ، ایم اے پاشاہ ، ہر پارٹی کے لیڈرس ، اقلیتی سماجی کارکن جناب عبدالوحید بندگی اور دیگر نے شرکت کی ۔