مورتیوں کا صبح تک وسرجن ، پولیس کا معقول انتظام
گدوال۔/26ستمبر، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) گدوال میں نو روزہ گنیش وسرجن پرامن طریقہ سے اختتام کو پہنچا۔ تمام مورتیوں کو رات دیر گئے بلکہ آج صبح تک سپرد آب کیا گیا۔ گدوال میں پہلی مرتبہ ملک کے مختلف متعصب مسلم دشمن تنظیمیں ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوکر بدامنی پھیلانے کی کوشش کی ۔ پہلی مرتبہ گنیش تہوار کے پیش نظر مشترکہ کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس میں آر ایس ایس، وشوا ہندو پریشد، بجرنگ دل اور دیگر تنظیموں سے وابستہ ارکان شامل تھے۔ یہ کمیٹی گدوال کے وائی ایس آر سرکل کے سامنے ایک اسٹیج قائم کرکے وہاں مختلف مقامات سے نکالی گئی گنیش مورتیوں اور اس کے ساتھ ریالیوں میں شریک افراد کو ایک جگہ جمع کرکے ریاستی ٹی آر ایس حکومت کے خلاف تنقید کی ۔ قائدین نے کہا کہ ریاستی حکومت اقلیتوں کے تہواروں کے موقع پر انہیں کھلی چھوٹ دے رہی ہیں انہیں سہولتیں پہنچا کر پوری آزادی کے ساتھ عید وغیرہ منانے کی اجازت دے رہی ہے۔ جبکہ ہندوؤں کے بڑے تہواروں میں ایک گنیش اتسو پر مختلف قسم کی پابندیاں عائد کی جارہی ہیں۔ حکومت نے ڈی جے ساؤنڈ پر غیر ضروری امتناع عائد کردیا اور ایک ساتھ سبھی گنیشوں کو اٹھانے کی ہدایت جاری کی۔ پولیس کی کڑی نگرانی کے ذریعہ دباؤ میں رکھا۔یہ پروگرام شام سات بجے سے رات تین بجے تک جاری رہا۔ کئی مرتبہ گدوال میں تقریباً تمام مورتیوں کو ایک ساتھ ریالی کی شکل میں سپرد آب کرشنا ندی میں کیا گیا۔ گدوال پولیس کی جانب سے سخت صیانتی انتظام کیا گیا تھا۔ وائی ایس آر سرکل پر منعقدہ ا سٹیج پروگرام میں گدوال آر ڈی او، کانگریس قائدین ، ارکان بلدیہ اور دیگر عہدیدار موجود تھے۔