گجرات ۔ خود کو آگ لگانے والے دلت کارکنوں کی موت

حمد آباد۔ حکومت کی جانب سے دلتوں کو پٹہ جات کی اجرائی میں تاخیر کا الزام عائد کرتے ہوئے پٹن کلکٹر دفتر کے باہر ایک احتجاج کے دوران خود کو آگ لگانے والے دلت جہدکار بھانو بھائی وانکارعلاج کے دوران زخموں سے جانبرنہ ہوسکے۔

قبل واقعہ کے روز گجرات کے چیف منسٹر وجئے روپانی نے خود کو آگ لگالینے کے اس واقعہ کی جانچ کے احکامات جاری کئے تھے۔

گجرات کے رکن اسمبلی اور دلت لیڈر کے زیر قیادت دلتوں کے ساتھ انصاف کے لئے قائم کردہ منچ کے سرگرم لوگوں میں بھانووانکار کا شمار تھا

ایک روز قبل 66سالہ بھانووانکار کے ضلع پٹن کلکٹر دفتر کے باہر خود کو آگ لگالی تھی جس کے بعد انہیں ایک خانگی اسپتال میں علاج کے لئے شریک کیا گیاتھا۔قبل ازیں روپانی نے چیف سکریٹری جے این سنگھ سے کہاتھا کہ وہ اس واقعہ کی جانچ اور ضروری کاروائی بھی کریں۔

انہوں نے اس بات کابھی اعلان کیاتھا کہ وانکار کے علاج کا تمام خرچ حکومت برداشت کرے گی۔بھانو بھائی وانکار نے ضلع پٹن کے سیمی تحصیل کے تحت آنے والے گاؤں ڈوڈکھا میں رہنے والے دلت خاندانوں کے مسلئے پر کام کررہے تھے۔

اراضی سے محروم دلت کسان مزدور گاؤں کے ساکن ہیما بین وانکار نے انتظامیہ پر الزام عائد کیا ہے کہ سال2013میں 22236روپئے حاصل کرنے کے بعد بھی خاندانی جھگڑے کے تحت ہماری زمین ٹرانسفر نہیں کی گئی ۔

ایک ہفتہ قبل کلکٹرکودئے گئے ایک میمورنڈم ہیما بین نے بھانو بھائی وانکار کے ساتھ خود کو جھلسا دینے کی دھمکی بھی دی تھی۔

اسی دوران پولیس کی بھاری جمعیت پٹن کلکٹر دفتر کے اس متعین کردی گئی تھی وہیں پر بھانوبھائی وانکار کسی طرح خود کو آگ کے حوالے کرنے میں کامیاب ہوگئے۔واقعہ کے بعد برہمی کا اظہار کرتے ہوئے میوانی نے کلکٹر پٹن اورسپریڈنٹ کے تبادلے کا مطالبہ کیاہے۔