گجرات کے ناراض ڈپٹی چیف منسٹر کی تائید میں کل مہسانہ بند منانے ہاردک پٹیل کا اعلان

احمد آباد ۔ 30 ۔ دسمبر : ( سیاست ڈاٹ کام ) : گجرات کے ڈپٹی چیف منسٹر نتن پٹیل جو بی جے پی کی نئی ریاستی حکومت میں قلمدانوں کے اعلان کے بعد مسلسل ناراض ہیں ۔ آج کہا کہ یہ مسئلہ محض چند قلمدانوں کا نہیں بلکہ ’ پٹیل برادری کی عزت نفس ‘ کا ہے ۔ اس دوران پارٹیدار قائدین ہاردک پٹیل اور لعل جی پٹیل نے نتن پٹیل کی تائید کا اعلان کیا ۔ لعل جی پٹیل نے یکم جنوری کو مہسانہ بند منانے کا اعلان کیا اور مطالبہ کیا کہ کسی پٹیل کو گجرات کا چیف منسٹر بنایا جائے ۔ نتن پٹیل نے کہا کہ وہ اپنے احساسات پر بی جے پی ہائی کمان سے مناسب جواب کی توقع رکھتے ہیں ۔

 

گجرات میں سب کچھ ٹھیک نہیں … وجئے روپانی کی کابینہ میں قلمدانوں کی تقسیم پر بے اطمینانی
ناراض ڈپٹی چیف منسٹر نتن پٹیل بی جے پی چھوڑدیں، ہاردک کی اپیل

احمدآباد ، 30 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) گجرات میں بی جے پی نے کسی طرح اپنا 22 سالہ اقتدار بچا لیا لیکن چیف منسٹر وجئے روپانی کی دوسری میعاد کیلئے حلف برداری کے فوری بعد سے ایسا لگتا ہے کہ ریاستی بی جے پی مسائل سے دوچار ہورہی ہے۔ چیف منسٹر نے اپنی کابینہ میں قلمدانوں کی تقسیم کیلئے کافی وقت لیا اور جب وہ اپنے فیصلے کے ساتھ منظرعام پر آئے تو فوری ناراضگی بھی سامنے آگئی ۔ اور یہ اعلیٰ ترین سطح پر ہے کیونکہ ڈپٹی چیف منسٹر نتن پٹیل نے انھیں مختص کردہ محکمہ جات کے بارے میں مبینہ طور پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے ابھی تک جائزہ حاصل نہیں کیا ہے اور حتیٰ کہ وہ سرکاری گاڑی و دیگر مراعات سے استفادہ بھی نہیں کررہے ہیں۔ بی جے پی کے اندرون اس ماحول کو بروقت بھانپتے ہوئے شعلہ بیاں پاٹے دار لیڈر ہاردک پٹیل نے آج نتن پٹیل سے اپیل کی کہ بی جے پی چھوڑ کر 10 پارٹی ایم ایل ایز کے ساتھ کانگریس میں شامل ہوجائیں جہاں انھیں ’’مستحقہ‘‘ پوزیشن حاصل ہوگی۔ نتن پٹیل سے تبصرے کیلئے بار کوششوں کے باوجود اُن سے رابطہ نہ ہوسکا۔ ہاردک نے کہا کہ نتن پٹیل جیسے سینئر سیاستدان کو حاشیہ پر کیا جارہا ہے اور بی جے پی ان کا احترام نہیں کررہی ہے حالانکہ انھوں نے 27 سال سخت محنت کی ہے۔ پٹیل کوٹہ ایجی ٹیشن لیڈر نے کہا کہ اگر ڈپٹی چیف منسٹر بی جے پی کو چھوڑنے کیلئے تیار ہیں تو وہ کانگریس سے بات کریں گے تاکہ آخرالذکر کو اُن کا مستحقہ مقام حاصل ہوسکے۔ عہدہ کا حلف لینے کے چار روز بعد بھی نتن پٹیل نے انھیں الاٹ کردہ قلمدانوں کا جائزہ حاصل نہیں کیا ہے، اور بی جے پی کے ذریعہ کا کہنا ہے کہ انھوں نے ان کو دیئے گئے محکمہ جات کے بارے میں اپنی ناراضگی سے پارٹی قیادت کو واقف کرا دیا ہے۔ سابقہ حکومت میں نتن پٹیل کئی اہم قلمدان جیسے فینانس اور شہری ترقی کی ذمہ داریاں سنبھالے تھے۔ تاہم اس مرتبہ انھیں روڈ اینڈ بلڈنگ، اور صحت جیسے محکمہ جات کا چارج دیا گیا ہے۔ فینانس کا قلمدان سوربھ پٹیل کو الاٹ کیا گیا جبکہ چیف منسٹر روپانی نے اربن ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ کی ذمہ داری اپنے پاس رکھی ہے۔ ہاردک نے آج اخباری نمائندوں سے بات چیت میں کہا کہ ویٹرن لیڈر کی حیثیت سے نتن بھائی (پٹیل) نے 27 سال سخت محنت کرتے ہوئے یقینی بنایا کہ پارٹی (بی جے پی) کا اقتدار برقرار رہے۔ کمیونٹی ممبرس کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ایسے سینئر سیاستدانوں کو حاشیہ پر کیا جارہا ہے۔ ’’میں کوئی تبصرہ نہیں کررہا ہوں، بلکہ اُن سے غور کرنے کی اپیل کررہا ہے کہ کیوں انھیں سخت محنت کے باوجود عزت و احترام سے محروم رکھا جارہا ہے۔ میری نتن بھائی سے درخواست ہے کہ ہمارے ساتھ شامل ہوجائیں اور ہم مل کر (بی جے پی کے) خودسر قائدین کے خلاف جدوجہد کریں گے۔ ہم یقینی بنانے کی کوشش کررہے ہیں کہ گجرات میں اچھی حکمرانی دیکھنے میں آئے۔ اگر نتن بھائی اپنا ذہن بنالیں اور کہیں کہ وہ پارٹی سے مستعفی ہونے تیار ہیں اور یہ کہ مزید 10 ایم ایل ایز اپنا استعفا پیش کرنے رضامند ہیں، تب ہم ان کی بھرپور تائید و حمایت کیلئے تیار ہیں۔ گجرات میں اچھی حکمرانی کو یقینی بنانے کیلئے ہم کانگریس سے بات کریں گے کہ نتن بھائی کو پارٹی میں شامل کریں اور انھیں وہ مقام دیا جائے جس کے وہ مستحق ہیں۔‘‘ ہاردک نے یہ بھی کہا کہ انھوں نے ڈپٹی چیف منسٹر کو گزشتہ روز مسیج (پیام) بھیجا تھا کہ وہ اُن کے ساتھ ہیں۔ 182 رکنی اسمبلی میں 99 ایم ایل ایز کے ساتھ بی جے پی کے پاس سادہ اکثریت ہے۔ اسے 2012ء کی اپنی عددی طاقت 115 کے مقابل 16 نشستیں کم حاصل ہوئی ہیں۔ اپوزیشن کانگریس جس نے 2012ء میں 61 سیٹ جیتے تھے، اپنی نشستیں 77 تک بڑھانے میں کامیاب ہوئی۔ نئے ایوان میں کانگریس اور اس کے حلیفوں کی عددی طاقت 80 ہے۔