گجرات کانگریس ارکان اسمبلی کے اغوا پر راجیہ سبھا میں ہنگامہ

نئی دہلی۔28 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس ارکان نے آج راجیہ سبھا کی کارروائی کو درہم برہم کردیا۔ دوپہر کے کھانے سے قبل ایوان کی کارروائی متواتر متاثر رہی۔ گجرات پولیس کی جانب سے کانگریس کے ارکان اسمبلی کے مبینہ اغوا پر اپوزیشن احتجاج کررہی تھی جس کے نتیجہ میں ایوان کی کارروائی باربار ملتوی کی گئی۔ ایوان بالا میں کانگریس نے الزام عائد کیا کہ گجرات پولیس نے ریاست میں اس کے رکن پارلیمنٹ کا اغوا کیا ہے تاکہ آنے والے اسمبلی انتخابات میں حکمراں پارٹی کو تقویت حاصل ہوسکے۔ اس مسئلہ پر کانگریس کے ارکان مسلسل ایوان کے وسط میں پہنچ کر مخالف حکومت نعرے لگاتے رہے اور بی جے پی پر الزام عائد کیا کہ وہ ارکان اسمبلی کا ’’سرقہ‘‘ کررہی ہے تاکہ راجیہ سبھا انتخابات میں اپنے امیدواروں کی کامیابی میں مدد مل سکے۔ اس احتجاج کے باعث متواتر مرتبہ کارروائی کے التوا کے بعد 2:30 بجے تک کارروائی قطعی طور پر روک دی گئی۔ کانگریس کے ارکان نے نعرہ بازی کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت کا قتل روک دو۔ اس پر سرکاری بینچوں سے ارکان کو کانگریس قائدین سے یہ کہتے سنا گیا کہ وہ اپنی کرسیوں پر بیٹھ جائیں کیوں کہ کانگریس کے ارکان اسمبلی ازخود پارٹی چھوڑ رہے ہیں۔ راجیہ سبھا کی کارروائی وقفہ صفر کے دوران دو مرتبہ ملتوی کی گئی اور وقفہ سوالات کے دوران بھی دو مرتبہ کارروائی ملتوی کی گئی۔ ایوان کی کارروائی کا جیسے ہی دوبارہ آغاز ہوا، ڈپٹی چیرمین پی جی کورین نے کانگریس قائدین کے احتجاج کے باعث پہلے 10 منٹ کے لیے کارروائی ملتوی کی۔ ایوان کے اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد اور کانگریس کے ڈپٹی لیڈر آنند شرما کے بشمول کانگریس قائدین نے احتجاجی نعرے لگاتے ہوئے ایوان کے وسط میں پہنچ کر دھرنا دیا۔ جب دوبارہ کارروائی شروع ہوئی تو ایوان میں اسی طرح کے مناظر دیکھے گئے۔ غلام نبی آزاد نے کہا کہ وہ کانگریس چھوڑنے والے تین ارکان اسمبلی کی بات نہیں کررہے ہیں بلکہ ایک اور رکن اسمبلی کو پولیس نے اغوا کیا ہے۔ غلام نبی آزاد نے الزام عائد کیا کہ پولیس آفیسر نے رکن اسمبلی سے کہا کہ کانگریس نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ تمہیں ٹکٹ نہیں دے گی لہٰذا انہیں پارٹی چھوڑنی چاہئے اور بی جے پی میں شامل ہوکر پارٹی کو مضبوط بنانا چاہئے۔ آنے والے اسمبلی انتخابات میں انہیں بی جے پی ٹکٹ دے گی اور بی جے پی صدر سے ان کی ملاقات کا انتظام کروایا جائے گا۔ غلام نبی آزاد نے دعوی کیا کہ پولیس آفیسر نے کانگریس رکن اسمبلی کو لالچ دے کر اپنے ساتھ لے گیا۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی پولیس کو استعمال کرتے ہوئے ارکان اسمبلی کا سرقہ کررہی ہے۔ تمہیں شرم آنی چاہئے۔ اس الزام کے ساتھ ہی مملکتی وزیر پارلیمانی امور مختار عباس نقوی نے کہا کہ یہ کہنا غلط ہے۔ الیکشن کمیشن آزادانہ و منصفانہ انتخابات کروارہی ہے۔ قبل ازیں آنند شرما نے بھی اس مسئلہ کو اٹھایا اور کہا کہ حکمراں بی جے پی کی جانب سے دستور کی خلاف ورزی کی جارہی ہے اور دوسری پارٹیوں کے ارکان اسمبلیوں کا پولیس کے ذریعہ اغوا کیا جارہا ہے۔ یہ لوگ ہمارے ارکان اسمبلی کا سرقہ کررہے ہیں۔ مرکزی وزیر پرشوتم روپالا نے جوابی الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ تم لوگ خود اپنے گھر کی حفاظت نہیں کررہے ہیں اور ہم پر الزام لگاتے ہو۔ تمہارے لوگ خود تمہیں چھوڑکر جارہے ہیں۔