گجرات پر بحث کیلئے حکومت تیار، اپوزیشن ہنگامے پر آمادہ

اپوزیشن شوروغل کی بجائے مباحث کیلئے نوٹس دے ، ایوان میں مختار عباس نقوی کا ردعمل
نئی دہلی31جولائی (سیاست ڈاٹ کام ) گجرات میں کانگریس نے اس کے ارکان اسمبلی کی خرید و فروخت اور مبینہ ’اغوا‘کا مسئلہ آج پھر راجیہ سبھا میں اٹھایا اور اس کے پیش نظر ہوئے ہنگامے کی وجہ سے وقفہ صفر میں ایوان کی کارروائی دس منٹ کے لئے ملتوی کرنی پڑی۔ کانگریس کے مدھوسدن مستری نے کہا کہ ریاست میں ان کی پارٹی کے ارکان اسمبلی کی خرید و فروخت کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ ایوان میں کانگریس کے نائب لیڈرآنند شرما نے کہا کہ گجرات میں حکومت سرکاری مشنری کا غلط استعمال کررہی ہے ۔کانگریس ارکان اسمبلی کے خاندانوں کو ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے۔اسی درمیان اپوزیشن ارکان نے اس کی سخت مخالفت کرتے ہوئے ہنگامہ شروع کر دیا۔ پارلیمانی امور کے وزیر مملکت مختار عباس نقوی نے کہا کہ گجرات کے لوگ شدید سیلاب سے پریشان ہیں اور کانگریس کے ارکان اسمبلی بنگلور میں ایک ریزارٹ میں موج کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن چاہے تو حکومت اس معاملے پر بحث کرانے کو تیار ہے لیکن شور شرابہ کرکے ایوان کا وقت ضائع نہیں کیا جانا چاہئے ۔ڈپٹی چیرمین پی جے کورین نے کہا کہ گزشتہ ہفتے بھی کانگریس کی جانب سے یہ معاملہ اٹھایا گیا تھا اور اپوزیشن لیڈر نے تفصیل سے اپنی بات رکھی تھی۔ اپوزیشن ارکان کے ہنگامے کی وجہ سے ایوان میں کام کاج بھی نہیں ہو سکا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آج حکومت نے اس معاملے پر بات چیت کی رضامندی بھی دے دی ہے ایسے میں اپوزیشن کو ہنگامے کا راستہ چھوڑ کر بحث کے لئے نوٹس دینا چاہئے ۔کانگریس کے رکن ان کی اپیل کو ان سنی کرکے ایوان کے وسط میں آکر نعرے بازی کرنے لگے ۔برسراقتدار پارٹی کے ارکان نے اس کی سخت مخالفت کی اور وہ بھی جوابی نعرے بازی کرنے لگے ۔ کورین نے ارکان سے خاموش ہوکر وقفہ صفر چلنے دینے کی اپیل کی لیکن جب ان کی بات کا اثر نہیں ہوا تو انہوں نے 11بجکر 30منٹ پر ایوان کی کارروائی 10 منٹ کے لئے ملتوی کر دی۔