گجرات میں 450 دلتوں نے بدھ مت کو قبول کرلیا

گئو دہشت گردوں کا نشانہ بننے والے متاثرہ خاندان کے چار ارکان بھی شامل

احمد آباد 29 اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) گجرات کے گیر سومناتھ ضلع کی اونا تحصیل میں گئو دہشت گردوں کی جانب سے مارپیٹ کا نشانہ بنائے گئے چار دلتوں کے ایک خاندان نے آج بدھ مت قبول کرلیا ہے ۔ یہ تقریب موٹا سمادھیالا گاوں میں منعقد ہوئی تھی ۔ پروگرام کے آرگنائزرس کا کہنا ہے کہ جملہ 450 دلتوں نے اس موقع پر بدھ مت قبول کیا ہے ۔ کہا گیا ہے کہ سوراشٹر علاقہ میں منعقدہ اس تقریب میں تقریبا ایک ہزار دلتوں نے شرکت کی ۔ یہ وہی علاقہ ہے جہاں گئو دہشت گردوں نے مبینہ طور پر سات دلتوں کو زد و کوب کا نشانہ بنایا تھا ۔ بدھ مت قبول کرنے والوں میں بابو بھائی سروایا ‘ ان کے فرزندان رمیش اور وشرام اور بابو بھائی کی شریک حیات کنور سروایا بھی شامل ہیں۔ اسی خاندان کو گئو دہشت گردوں نے زد و کوب کا نشانہ بنایا تھا ۔ بابو بھائی کے بھانجے اشوک سروایا اور ایک اور رشتہ دار بیچر سروایا بھی اس مارپیٹ کا نشانہ بنے تھے اور انہوں نے بھی ہندو مت ترک کردیا ہے اور بدھ مت قبول کرلیا ہے ۔ مارپیٹ کے ایک اور شکار دیوجی بھائی بابریہ خرابی صحت کی وجہ سے اس تقریب میں شرکت نہیں کرسکے ہیں۔ بدھسٹ سوسائیٹی آف انڈیا کی جانب سے ان نئے پیرووں کو سرٹیفیکٹس بھی دئے گئے ۔ بابو بھائی اس تقریب کے آرگنائزر تھے اور ان کا کہنا ہے کہ آج جملہ 450 دلتوں نے ہندو مذہب کو ترک کرتے ہوئے بدھ مت کو قبول کرلیا ہے ۔ 2016 میں پیش آئے ایک واقعہ میں جملہ سات دلتوں کو جن میں ایک خاندان کے چار ارکان بھی شامل تھے ایک مردہ گائے کا چمڑا نکالنے پر گئو دہشت گردوں نے مارپیٹ کا نشانہ بنایا تھا اور گاوں میں ان کی پریڈ بھی کروائی تھی ۔ بابو بھائی کا کہنا ہے کہ گئو دہشت گرد ہمیں مسلمان قرار دیتے ہیں۔