گجرات میں دلتوں کے ساتھ امتیازی سلوک

نئی دہلی ۔ 30 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) راجیہ سبھا میں آج اپوزیشن اور بی جے پی ارکان کے درمیان گرماگرم مباحث دیکھے گئے۔ اپوزیشن نے الزام عائد کیا کہ گجرات میں دلتوں کے ساتھ امتیازی سلوک برتا جارہا ہے۔ دلتوں کو بعض مواضعات کی منادر میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے۔ کانگریس کے رکن نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ اس طرح کے واقعات پر چشم پوشی اختیار کررہی ہے۔ وقفہ صفر کے دوران سوال اٹھاتے ہوئے کانگریس کے پی ایل پنیا نے کہا کہ گجرات کے کئی دیہاتوں میں دلتوں کے ساتھ زیادتیاں ہورہی ہیں۔ انہیں مندروں میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ دلتوں کو موضع کے کنویں سے پانی حاصل کرنے کی بھی اجازت نہیں ہے۔ امتیازی سلوک کے باعث کئی دلت مواضعات سے نقل مکانی کررہے ہیں اور جو کوئی ان کا ساتھ دے رہا ہے، انہیں بھی سزاء دی جارہی ہے۔ ہم نے سنا ہیکہ گجرات ترقی کررہا ہے اور یکساں فوائد حاصل ہورہے ہیں لیکن آج حکومت کا اصلی چہرہ سامنے آ چکا ہے کہ حکومت کو دلتوں اور غریبوںکی بہبود کی فکر نہیں ہے۔ اس سے واضح ہوتا ہیکہ یہ حکومت دلت دشمن ہے۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ مساوات و بھائی چارہ کو فروغ دے۔ کانگریس رکن کے ان الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے وزیر پارلیمانی امور ایم وینکیا نائیڈو نے کہا کہ کانگریس رکن کو کسی بنیاد کے بغیر من گھڑت بیان نہیں دینا چاہئے۔ ریاستی حکومت کو نشانہ بنانے کی خاطر وہ اس طرح کا الزام عائد کررہے ہیں جبکہ گجرات میں ملک کی ’’ماڈل ریاست‘‘ ہے۔ راجیہ سبھا میں کانگریس رکن کا بیان ایک سیاسی تقریر سے زیادہ کچھ نہیں ہے۔